قوم پی ڈی ایم کے ساتھ رمضان میں بڑے فیصلے کرینگے ،فضل الرحمن

295

اسلام آ باد (آئی این پی ) پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ( پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم ان کو کہتے ہیں میچورٹی کا مظاہرہ کریں، پنتیس سال اور ستر سال کی عمر میں فرق ہونا چاہیے، استعفے موخر کردیے ہیں، امید ہے وہ فیصلہ پر نظرثانی کریں گے،قوم پی ڈی ایم کے ساتھ ہے، ہم اپنے بڑے بڑے فیصلے رمضان المبارک میں کریں گے، ہم چاہتے ہیں ہمارے دوست واپس آجائیں ہم بیان بازی میں نہیں الجھنا، یہ آخری بیان ہے، انہوں نے کہا ہمیں پیپلزپارٹی سے توقع نہیں تھی کہ وہ باپ کو باپ بنائیں گے، ان سے توقع ہے میچورٹی کا مظاہرہ کریں، اگر پی ڈی ایم انتخابی اتحاد بنتا ہے تو بننے دیں ،اگر کسی پارٹی سے بندے نکل جائیں تو بھی پارٹی اپنی جگہ برقرار رہتی ہیں، پی ڈی ایم اپنے نظریات پر برقرار ہے، ہمارا مقصد الیکشن نہیں لیکن پاکستان کی معیشت ڈوب رہی ہے، خون کے آخری قطرے تک عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوںنے کہا یوسف رضا گیلانی کا ہمیشہ احترام کیا ہے، میرے خیال میں پیپلزپارٹی نے گیلانی سے زیادتی کی ہے، سربراہی اجلاس اور سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاسوں میں آئندہ کے فیصلے کریں گے، عوام تکلیف میںہے، ملک انتشار کا شکار ہے ،ہم کرسیوں کی سیاست سے ہٹ کر ملک کی بات کریں، پی ڈی ایم کا اپنا اتحاد ہے، ٹی ایل پی کیساتھ جو ہوا وہ بہتر نہیں، انتظامی معاملات خوش اسلوبی سے نمٹنے چاہییں، تحریک لبیک سے معاہدہ پورا کریں ۔پی ڈی ایم مشاورتی اجلاس کے بعد شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، آفتاب شیرپائو، طاہر بزنجو کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا، جو قائدین تشریف نہیں لائے ان سے فون پر رابطہ ہوا، اتفاق رائے سے بیان تیار کیا گیا، پی ڈی ایم دس جماعتوں کے اتحاد کا نام ہے ،تمام جماعتوں کی حیثیت برابر ہے لیکن اتحاد کا باضابطہ تنظیمی ڈھانچہ بھی ہے، صدر کے ساتھ نائب صدور، سیکرٹری جنرل، ڈپٹی سیکرٹری جنرل، سیکرٹری اطلاعات سب ہیں ،ہمارے اکثر فیصلے اتفاق رائے سے قوم کے سامنے آئے۔