کوئٹہ( نمائندہ جسارت) قومی احتساب بیورو نے گوادر اراضی کے سرکاری ریکارڈ میں ردو بدل کا ایک اور اسکینڈل بے نقاب کردیا۔ سرکاری اراضی کی غیر قانونی فروخت سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والے ایک حاضر سروس و 4 سابق تحصیلداروں سمیت 15افراد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا۔ترجمان نیب کے مطابق گوادر کے موضع انقرہ شمالی کی اراضی کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا۔ موجودہ تحصیلدار گوادربوحیر دشتی اور سابق تحصیلدار گوادر طارق گچکی، نثار احمد گورگیج ، نور بزنجو ، نذیر بزنجونے قانون گو عبدالرزاق ،گرداور سید خداداد شاہ، پٹواری جاوید علی، عاصومی، رفیق اور سلطان نے ملی بھگت سے سرکاری ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرتے ہوئے 844ایکڑ اراضی پرائیوٹ افراد کو فروخت کی جس سے قومی خزانے کو214ملین روپے کا نقصان پہنچا۔نیب بلوچستان نے تحقیقات مکمل کرکے ٹھوس شواہد کی روشنی میں ضلع گوادرکے ایک حاضر سروس و 4سابق تحصیلداروںسمیت 15 ملزمان کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر کردیا ہے۔