جمشید دستی کے خلاف تشدد اور بھتا خوری کا مقدمہ درج

278

مظفرگڑھ (آئی این پی) پاکستان عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی سمیت4 افراد کے خلاف میونسپل کمیٹی کے عملے پر مبینہ تشدد اور بھتا خوری کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ میونسپل کارپوریشن کا عملہ ملبہ اٹھانے لگا تو جمشید دستی نے دیگرساتھیوں سمیت ملبہ اٹھانے سے روک دیا،عملے کوماراپیٹااور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں جبکہ موبائل فون بھی چھین لیا۔ایف آئی آر میں الزام عائد کیا کہ جمشید دستی بھتا خور ہے اوردیگربھتاخوروں کی پشت پناہی کرتا ہے۔مظفر گڑھ کی تھانہ ماڈل ٹائون پولیس نے ملزمان کے خلاف تشدد، بھتا خوری اور کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔دوسری جانب جمشید دستی نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ریاستی دہشت گردی کرتے ہوئے رات گئے دفتر میں گھس کرکارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دفتر کے دروازے شیشے توڑ دیے۔پولیس میری گاڑی، لائسنس یافتہ رائفل اور پارٹی کی اہم دستاویزات ساتھ لے گئی، جس کی میں بھرپور مذمت اور چیف جسٹس سے انصاف کا مطالبہ کرتا ہوں۔