دادو (نمائندہ جسارت) دادو میں گندم کا ستر فیصد سے زائد حصہ مارکیٹ میں پہنچ گیا، محکمہ خوراک دادو نے باردانہ کسانوں اور آبادگاروں کو دینے کے بجائے کمیشن کے عوض بیوپاریوں کو دینے کا انکشاف ہوا ہے، کسان و آبادگار باردانہ نا ملنے کے باعث گندم سستے داموں بیوپاریوں کو بیچنے پر مجبور۔ دادو میں گندم کی فصل کا ستر فیصد سے زائد حصہ مارکیٹ میں پہنچ گیا مگر محکمہ خوراک دادو نے آبادگاروں اور کسانوں کو باردانہ فراہم نا کیا۔ ڈی ایف سی دادو منصور میرانی اور دیگر کی ملی بھگت سے باردانہ کسانوں اور آبادگاروں کو دینے کے بجائے بیوپاریوں کو کمیشن کے عوض دینے کا انکشاف ہوا۔ بیوپاریوں کی دکان پر باردا نے کی بوریاں دیکھی بھی گئی ہیں۔ دوسری جانب گزشتہ رات گئے گندم کی 9 لاکھ بوریوں کے ٹارگٹ کو پورا کرنے کے لیے محکمہ خوراک دادو کے عملداروں نے دادو سے باہر منتقل ہونے والے 31 ٹرکوں کو تحویل میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف سی دادو منصور میرانی اور فوڈ انسپکٹر محمد علی مگسی نے تحویل میں لیے گئے 31 ٹرکوں میں سے 7 ٹرک سرکاری گوداموں پر اتارنے کے بعد 9 ٹرک بیوپاریوں سے لین دین کے بعد چھوڑ دیے گئے۔