پولیس اہلکار مسلمانوں پر گولی چلانے سے باز آجائیں،مولانا فضل الرحمن

232
اسلام آباد: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ہنگامی پریس کانفرنس کررہے ہیں

اسلام آباد (این این آئی) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے لاہور میں مذہبی جماعت کے کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کب تک رسول اللہ ؐ کی عزت و ناموس کو روندتے ہوئے دیکھیں گے ،اب مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا ،
پولیس اہلکار مسلمان بھائیوں پر گولی چلانے سے باز آ جائیں، پی ٹی آئی اور وزرا ہمارے نزدیک دہشت گرد ہیں ، ملک میں غیر آئینی حکمرانی تسلیم نہیں کرینگے، مذہبی جماعت کے ساتھ معاہدوںکو پارلیمنٹ میں لایا جائے ، اب بھی صورتحال کو عقل مندی کیساتھ حل کر نے کی طرف اقدامات اٹھائے جائیں، شہداکے جنازے اور زخمی اسلام آباد کی طرف روانہ ہوئے تو ہم ساتھ ہونگے ، مفتی کفایت اللہ کیوں گرفتار ہیں ؟ ،ہم نے ہمیشہ امن و نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا ہے۔ اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پوری قوم انتہائی دکھ اور اضطراب میں ہے ، لاہور میں ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہوں ، ناموس رسالت کیلئے آواز اٹھانے والوں کو بھون دیا گیا ، زخمیوں کو ہسپتال تک نہیں جانے دیا جارہا ہے ،زخمی و شہدا مساجد میں پڑے ہیں ، ہسپتالوں کے دروازے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس طر ح تو کوئی سخت دل دشمن ہی کر سکتا ہے جیسا امریکانے گوانتا نا موبے میں کیا۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی نے خود 126دن دھرنا دیا ، سپریم کورٹ کی توہین اور پی ٹی وی پر حملہ کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جو ناموس رسالت کیلئے احتجاج کرے ان کیلئے پاکستان مذبح خانہ بن جاتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس حکومت نے توہین رسالت کی مرتکب ملعونہ کوفخریہ انداز میں ملک سے باہر بھیجا ،آج عمران خان فرانس کا ہیرو بنا ہوا ہے شرم آنی چاہیے ، جس ایجنڈ کیلیے انہیں اقتدار میں لایاگیا وہ آج چہرے بھی بے نقاب ہوگئے۔ انہوںنے کہاکہ معاملہ ریاستوں کے ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے ، کب تک ہم بر داشت کر تے رہیں گے اگر مغربی دنیا کو یہی کھیل دیکھنا ہے تو امت مسلمہ اس کیلئے تیار ہے اور ہم ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ فرانس کے سفیر کے مسئلے کو عزت کا مسئلہ کیوں بنایا گیا ؟ ٹھیک ہے ہر چیز کے کوئی نقصان دہ پہلو بھی ہوتے ہیں لیکن اگر وہ پاکستان کے 22 کرو ڑ مسلمانوں کے عقیدے کو روندتا ہے اور رسول اللہ کی توہین کا مرتکب ہوتا ہے تو پھر ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہمارے نزدیک اپنے رسول اللہ کی عزت و ناموس اول اور ہماری زندگیاں بعد میں ہیں ، اگر ہمارے پیغمبر کے ناموس محفوظ نہیں تو ہمیں زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے لہٰذا میں اعلان کرتا ہوں کہ فرانس کے سفیر کا جانا اب ٹھیر گیا ہے اب اس کیلئے مصلحتوں کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب پولیس سے بھی کہناچاہتا ہوں کہ وہ اپنے بڑوں کے احکامات تسلیم کر نے سے انکا ر کر دیں اور مسلمان بھائیوں پر گولی چلانے سے باز آ جائیں یہ ان کی نجات کا راستہ ہے جو مناظر دیکھ رہے ہیں وہ نا قابل بر داشت ہیں ، یہی مناظر جب کشمیر کے ہونگے تو آپ کہیں گے ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی ہے ، یہی صورتحال جب فلسطینی کی ہوگی تو آپ کہیں گے یہ ریاستی دہشت گردی ہے۔میڈیا کو آزاد ہو نا چاہیے ، ساری خبریں چلانے کی اجازت ہونی چاہیے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ مفتی منیب الرحمن کی طرف سے پہیہ جام ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔