نالائقوں کو ادھر سے ادھر کرنے سے تبدیلی نہیں آئے گی،سراج الحق

377
فیصل آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں 4 بار وزیرخزانہ تبدیل ہو چکے ہیں۔ ایچ ای سی میں اعلیٰ عہدوں پر کئی بار تبدیلیاں کی گئیں۔ بیوروکریسی میں آئے روز اکھاڑ پچھاڑ ہوتی ہے۔ حکومت کو مان لینا چاہیے کہ ایسے اقدامات سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ ایک نالائق کو ادھر سے ہٹا کر ادھر تعینات کرنے کی پالیسی کارگر نہیں ہو گی۔ غربت کے مارے لوگ شہر شہر، کوچہ کوچہ راشن کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑے ہیں۔ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ رمضان میں اشیائے خورونوش کی قلت نہیں ہو گی مگر مہینے کے آغاز میں ہی لوگوں کو چینی آٹا ٹکٹوں پر مل رہا ہے۔ خواتین بزرگ گھنٹوں لائن میں کھڑے رہتے ہیں تاکہ انھیں چند کلو راشن مل جائے۔ رمضان پیکج کے لیے اعلان کی گئی سبسڈی بھی مافیاز کی جیبوں میں جائے گی۔ مافیاز نے اس حکومت پر انویسٹ کیا اور یہی لوگ حکومتی معالات چلا رہے ہیں۔ مصنوعی اقدامات اور وزارتوں میں تبدیلیوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ سارا ٹبر ہی نالائق لوگوں کا ہے جن کے پاس معاملات کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے کوئی وژن نہیں۔ آئی ایم ایف اور این جی اوز جو ڈکٹیٹ کر دیتے ہیں حکومت وہی نافذ کر دیتی ہے۔ کچھ عرصے بعد عوام شور مچاتے ہیں تو اعلانات واپس لے لیے جاتے ہیں اور وزیراعظم کہہ دیتے ہیں کہ یوٹرن لینا ہی اچھے لیڈر کی نشانی ہے۔ پی ڈی ایم ناکام ہو گئی۔ اپوزیشن اتحاد نے عوامی مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مفادات کی سیاست کی۔ لوگ کورونا وبا کی وجہ سے شدید مشکلات میں ہیں۔ اسپتالوں میں بنیادی سہولیات نہیں۔ حکومت نے لوگوں کو لاوارث چھوڑ دیا۔ قوم وبا کے دوران احتیاط کرے۔ شریعت نے بیماری کے دوران احتیاطی تدابیر اپنانے کا حکم دیا ہے۔ دین پر عمل پیرا ہونے میں ہی کامیابی ہے۔ امت مسلمہ کے مسائل کا حل حضور پاکؐ کی مکمل اتباع میں ہے۔ قرآن کی تعلیمات عام ہوں گی تو معاملات زندگی میں برکت آئے گی۔ غربت ختم ہو گی اور دنیا امن کا گہوارہ بنے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے فیصل آباد میں تنظیمی اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع فیصل آباد پروفیسر محبوب الزماں بٹ بھی موجود تھے۔قبل ازیں امیر جماعت نے الخدمت فائونڈیشن فیصل آباد کے ڈاکٹر پروفیسر احمد سعید کی وفات پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر سعید نے کورونا وبا کے دوران اگلی صفوں میں عوام کی مسلسل خدمت کی اور بعدازاں وہ خوداس وبا کا شکار ہو کر اللہ کو پیارے ہو گئے۔ سراج الحق نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وبا کو پاکستان میں آئے ہوئے ایک سال کا عرصہ گزر گیا ہے، مگر بیماری سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات ناکافی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جرمنی کی چانسلر نے ویکسین لگوانے کے لیے اپنی باری کا 3 ہفتے انتظار کیا۔ مگر ہمارے ہاں حکمرانوں اور ان کے خاندانوں نے سب سے پہلے ویکسین لگوائی۔ انھوں نے کہا کہ اسپتالوں میں ویکسین چوری ہو جاتی ہے۔ بیڈز اور وینٹی لیٹرز کی شدید کمی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف جو اگلی صفوں پر وائرس کا مقابلہ کر رہا ہے، کو بھی لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت ایک ناکام حکومت ہے جس کے پاس کوئی اسٹریٹیجی نہیں۔ لوگوں کے کاروبار تباہ ہو گئے، اسکول کالجز بند پڑے ہیں، مگر حکومت صرف جھوٹے اعلانات سے کام چلا رہی ہے۔سراج الحق نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ وبا سے محفوظ رہنے کے لیے اللہ کی خصوصی رحمت کے طلبگار رہیں۔ انھوں نے کہا کہ روزہ انسان کی جسمانی اور روحانی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔ رمضان المبارک میں لوگوں کو نیکی کرنے کی تلقین کریں اور برائی سے منع کریں۔ حق کے مقابل میں باطل کا ساتھ دینا سب سے بڑا جرم ہے۔ قوم صالح قیادت کو آگے لائے۔