منی لانڈرنگ ریفرنس شہباز شریف کی ضمانت منظور رہائی کا حکم

137

لاہور(نمائندہ جسارت)لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے شہباز شریف کو 50،50لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔منگل کو شہباز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے دلائل مکمل کرلیے تھے جب کہ بدھ کو نیب پراسیکیوٹر فیصل بخاری نے دلائل دیے۔نیب وکیل کا کہنا تھا کہ وراثت میں رمضان شوگر مل شہباز شریف خاندان اور چودھری شوگر مل نواز شریف خاندان کے حصے میں آئی، شہباز شریف خاندان کے 1990ء سے قبل ایک کروڑ 65 لاکھ کے اثاثے تھے، 2018 ء میں یہ اثاثے 7 ارب 32 کروڑ پر پہنچ گئے۔نیب کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ شہباز شریف کے 9 بے نامی دار بھی ہیں، جن کے نام پر بھی اثاثے بنائے گئے، شہباز شریف کہتے ہیں ان کو 124 ملین کا منافع آیا لیکن وہ یہ نہیں بتاتے کہ ان کا کاروبار کون سا تھا۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ ٹرائل کورٹ کی رپورٹ کے مطابق ٹرائل مکمل ہونے میں کم از کم ایک سال لگے گا، ابھی تو ٹرائل کورٹ کے جج بھی اپوائنٹ نہیں ہوئے۔عدالت نے شہباز شریف کو 50،50 لاکھ روپے کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کرلی۔علاوہ ازیںمسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے شہباز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر شکر الحمد اللہ کا ٹوئٹ کیا۔ مریم نواز نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالی کا شکر ادا کیا اور اپنے ٹوئٹ کے ساتھ شہباز شریف کی تصویر بھی شیئر کی جب کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازنے کہا ہے کہ اللہ نے شہباز شریف کو ایک بار پھر عوام اور قانون کی نظر میں سرخرو کیا ہے۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وہ اللہ تعالی کا شکر یہ ادا کرتی ہیں جس نے ملک سے مخالصانہ والہانہ محبت کرنے ،امانت ،دیانت ،عوامی خدمت اور ملک کی خدمت کرنے والے شہباز شریف کو سربلند اور سرخرو فرمایا ۔نیب نیازی گٹھ جوڑ کا کرپشن کا جھوٹا اور من گھڑت سیاسی انتقام پر مبنی بیانیہ نیست و نابود اور دفن ہوگیا ہے ۔