تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران نے نطنز جوہری مرکز پر حملے کو اسرائیل کی کارستانی قرار دے دیا۔ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صہیونی حکومت پابندیوں کے خاتمے کے سلسلے میں ایران کی کامیابیوں کا بدلہ لینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تہران حکومت اس پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور بدلہ ضرور لے گی۔ دوسری جانب سرائیلی ریڈیو نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی تنصیب پر حملہ خفیہ ایجنسی موساد نے کیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق موساد نے کارروائی کے دوران ایران کے جوہری پروگرام کو بڑا نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں نطنز میں بجلی منقطع ہوگئی تھی۔ ادھر ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ نطنز جوہری پلانٹ کی بجلی منقطع کرنے میں ملوث شخص کا سراغ لگا لیا ہے۔ ایرانی خبر رساں ویب سائٹ نور کے مطابق ملزم کی شناخت ہونے کے بعد اس کی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کئی بار عزم ظاہر کرچکے ہیں کہ اسرائیل ایران کو جوہری صلاحیت حاصل کرنے نہیں دے گا۔ یاہو کا کہنا تھا کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوششوں سے باز نہیں آئے گا۔ انہوںنے ایران کو مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تل ابیب ایرانی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع جاری رکھے گا۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ان سے نطنز پاور پلانٹ کے معاملے میں ملوث ہونے کا پوچھا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ امریکا اور ایران کے درمیان حال میں مذاکرات کی پیش رفت ہوئی تھی،جس کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ہے۔