سکھر (نمائندہ جسارت) بالائی سندھ کے سب سے بڑے تعلیمی ادارے کی بڑی بے بے ضابطگیوں اور غلطیوں کا انکشاف، شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کی جانب سے طلبہ کے سرٹیفکیٹ کے اجراء میں بڑے پیمانے پر غلطیاں کی گئی ہیں۔ متاثرہ طلبہ نے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں پٹیشن دائر کردی، پٹیشن میں سندھ حکومت، وائس چانسلر، رجسٹرار اور کنٹرولر یونیورسٹی کو فریق بنایا گیا ہے اور مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے دانستہ طور پر جاری سرٹیفکیٹس میں غلطیاں کی ہیں۔ درخواست گزاران کے وکیل ایڈووکیٹ محمد رضا سومرو نے بتایا کہ سیکڑوں طلبہ کو غیر حاضر دکھا کر فیل بھی کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے اس عمل سے ہزاروں طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا گیا ہے، سرٹیفکیٹ میں کسی کا سیٹ نمبر تو کسی کا نام اور والد کا نام غلط لکھا گیا ہے، جان بوجھ کر غلط نام لکھ کر فیس کی مد میں لاکھوں روپے بٹورے جارہے ہیں۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ یونیورسٹی انتظامیہ کو معاملات بہتر کرنے کے احکامات جاری کرے۔