تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران کی تحویل میں موجود جنوبی کوریا کے ایک جہاز اور اس کے کپتان کو رہا کر دیا گیا۔ اس بات کی تصدیق جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کیا ہے۔ ایرانی حکام نے ہانکوک کیمی نامی آئل ٹینکر کو جنوری کے اوائل میں ضبط کر لیا تھا۔ یہ تیل بردار جہاز آبنائے ہرمز کے نزدیک سعودی عرب سے متحدہ عرب امارات کے سفر پر تھا۔ ایرانی حکام کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے اس جہاز کو روکا تھا، تاہم جہاز کے مالکان نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ جہاز کا کپتان اور عملہ خیر وعافیت سے ہیں۔ اس سے قبل تہران حکومت کی جانب سے رواں ہفتے کے اوائل میں اعلان کردیا گیا تھا کہ وہ اس جہاز کو چھوڑ دے گا۔ دوسری جانب آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں جمعہ کے روز ایرانی جوہری معاہدے کے حوالے سے اجلاس شروع ہوگیا، جس میں فرانس، جرمنی، برطانیہ، روس، چین اور ایران شرکت کررہے ہیں۔ اُدھر امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ویانا میں ایران کے ساتھ بات چیت کا دوبارہ آغاز آیندہ چند روز یا ایک ہفتے میں متوقع ہے، تاہم امریکی وزارت خارجہ نے واضح کیا ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات مشکل ہوں گے۔