دادو (نمائندہ جسارت) چچا زاد بھائیوں میں زمین کے تنازع کا معاملہ شدت اختیار کرگیا، خون خرابے کا خدشہ، معاملہ عدالت میں ہونے کے باوجود ایف آئی آر درج کرنے کا سلسلہ جاری۔ رادھن شہر میں 6 ایکڑ کمرشل زمین پر ملکیت کے معاملے پر جونیجو برادری کے چچا زاد بھائیوں کے درمیان جاری تنازع شدت اختیار کرگیا ہے۔ اس سلسلے میں رادھن کے رہائشی شاہزیب جونیجو نے اپنے کاشتکاروں کے ہمراہ احتجاجی مظاہرے کے بعد دادو پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رادھن شہر میں ہماری 6 ایکٹر زرعی زمین ہے، زمین کے 35 سال سے ہم مالک ہیں اور فصل اٹھاتے آئے ہیں۔ 2020ء میں ہمارے چچا امداد جونیجو نے ہماری 6 میں سے 3 ایکٹر زرعی زمین کے جعلسازی کے ذریعے جعلی رجسٹری کرانے کوشش کی جس کیخلاف میرے والد حضور بخش جونیجو نے امداد جونیجو کیخلاف عدالت میں دائر کیا تھا، تاہم ہمارے چچا امداد جونیجو اور اس کے بیٹوں نے ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیوں کے باعث میرا والد خوف اور صدمے میں انتقال کرگیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 6 ماہ سے معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، اس کے باوجود میرا چچا اور چچازاد بھائی ہمارے ہاریوں پر دو مقدمات درج کر چکے ہیں اور ان پر سخت دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ زمین کی ملکیت سے دستبردار ہوجائیں۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میرے چچا امداد جونیجو کے پاس کوئی زمین نہیں، مگر وہ اپنے بیٹے میجر آیت اللہ جونیجو، ذوالفقار جونیجو اور دیگر کی مدد سے ہماری جان کے دشمن بن گئے ہیں، ہمیں کچھ بھی ہوا تو اس کے ذمے دار آرمی افسر آیت اللہ جونیجو، اس کے بھائی اور والد امدا جونیجو ہوں گے۔ انہوں نے آرمی چیف، وزیر اعظم، وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی پولیس سے اپیل کی کہ ہمارے ساتھ انصاف اور تحفظ فراہم کیا جائے۔