امریکا جوہری معاہدے میں واپسی اور ایران پر پابندیاں اٹھانے کیلیے تیار

358

امریکانےایران پرعائد پابندیاں اٹھانے اور جوہری معاہدے میں واپسی کاعندیہ دےدیا۔

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جوہری معاہدے سے باہر آنے کے بعد اب جوبائیڈن انتظامیہ نے اس تاریخی ڈیل میں واپسی کا عندیہ دے دیا ہے۔

ایران نیوکلیئرڈیل میں واپسی سےمتعلق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نڈپرائس نے بیان میں کہا ہے کہ ایران ایٹمی ڈیل پرواپسی کےلیےضروری اقدامات پرتیارہیں۔

ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ ایران پرعائدایسی پابندیاں بھی اٹھانےکوتیارہیں جوڈیل سےموافق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ ممکنہ نکات اور معاہدے کے باب سے متعلق کچھ آگاہ کریں تاہم باراک اوباما انتظامیہ کی جانب سے معاہدے میں شامل’پابندیاں اٹھانے’ کی شرائط پر اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں امریکا اور ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے پر بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور کامیاب رہا۔

خبر رساں اداروں کے مطابق یورپی یونین کے توسط سے امریکا اور ایران کے درمیان عالمی جوہری معاہدے میں واپسی سے متعلق ہونے والے ان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا، جس میں جوہری معاہدے کے تمام فریقوں نے شرکت کی۔ ایران اور عالمی طاقتوں نے کہا کہ وہ تہران پر عائد امریکی پابندیوں پر بات چیت کے لیے ورکنگ گروپ قائم کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں، تاکہ تہران پر عائد پابندیوں کو ختم اور 2015ء کا جوہری معاہدہ بحال کیا جا سکے۔

ایرانی مشیر خارجہ اور جوہری مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے مذاکرات کے پہلے دور کے اختتام کے بعد اس کے نتائج کو مثبت قرار دیا۔ انہوں نے ایرانی سرکاری ٹیلی وژن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ویانا میں مذاکرات تعمیری تھے۔