کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہےکہ عمران خان حکومت پاکستانیوں کی صحت کو خطرے میں ڈال رہی ہے جبکہ عمران خان کی کابینہ کے دو وزرا صحت کو کرپشن کے الزامات پر عہدوں سے ہٹایا جاچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی یومِ صحت پر جاری بیان میں بلاول بھٹوکا کہناتھاکہ پی ٹی آئی حکومت کی صحت پالیسی، صحت سب کے لیے کے بجائے صحت برائے اشرافیہ ہے، عمران خان حکومت اپنی کرپشن پر مبنی پالیسیز کے ذریعے پاکستانیوں کی صحت کو خطرے میں ڈال رہی ہے، صحت کی سہولیات پاکستان کے عوام کا بنیادی حق ہے اور حکومت کو اس حق کو محفوظ بنانے کو یقینی بنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت ادویات کی قیمتوں میں غیرمعمولی 260 فیصد تک اضافہ کرچکی ہے جس کے نتیجے میں مریضوں کا ایک بڑا طبقہ ادویات کی مقدار کو کم کرنے یا علاج بند کرنے پر مجبور ہے، عمران خان کی کابینہ کے دو وزرا صحت کو کرپشن کے الزامات پر عہدوں سے ہٹایا جا چکا ہے، دونوں وزرا ادویات کی قیمتوں میں اضافے اور امپورٹ کے سکینڈلز میں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے لیکن اس کے باوجود ان وزرا کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہناتھاکہ پی ٹی آئی حکومت نے تاحال صحت عامہ کے ساتھ انتہائی سفاکانہ کھیل جاری رکھا ہوا ہے، حکومت سندھ نے جے پی ایم سی اور این آئی سی وی ڈی ہسپتا لوں پر 100 ارب روپے خرچ کیے ہیں، ان ہسپتالوں میں پورے پاکستان سے آنے والے امراض قلب، جگر، کینسر اور دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو علاج ہوتا ہے، پی ٹی آئی حکومت صحت عامہ کے ان کامیاب ماڈلز کو ناکام بنانے کے لئے سازشیں کر رہی ہے، پی ٹی آئی حکومت ان ہسپتالوں پر قبضہ کرنے کے لئے سازشیں کر رہی ہے، ان کو بھی ان بے شمار ہسپتالوں کی طرح چلانا چاہتی ہے جس طرح وہ ان صوبوں میں چلا رہے ہیں جہاں ان کی حکومتیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے پہلے کووڈ19- کو عام فلو قرار دے کر لوگوں کو کہا کہ انہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں اور وبائی مرض کی پہلی لہر کے دوران سندھ حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی مخالفت کی، یہ مخالفت صرف اس لئے تھی کیونکہ پیپلز پارٹی کی زیرقیادت سندھ حکومت نے وبا سے نمٹنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے تھے، پی ٹی آئی حکومت کو حکومتِ سندھ کی پیروی کرنی پڑ رہی تھی۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہناہےکہ عمران خان کی حکومت اب دنیا کی ان چند حکومتوں میں سے ایک ہے، جنہوں نے کووڈ-19سے بچاؤکی ویکسین نہیں خریدی، ایسی حکومتیں مکمل طور پر عطیہ کردہ ویکسین پر انحصار کر رہے ہیں، عمران خان کی زیر قیادت ناجائز و نااہل سلیکٹڈ حکومت صرف ملک کی معاشی خوشحالی کے لئے خطرہ نہیں بلکہ یہ شعبہ صحت عامہ کو بھی منظم طریقے سے تباہ کرنے پر بھی اسی طرح تلی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسوس ہے، پی ٹی آئی کی نیو لبرل پالیسیاں ہر پاکستانی شہری کے لئے نقصان دہ ہیں، یہ پالیسیاں ہر پاکستانی کی معاشی، سماجی، صحت اور سیاسی فلاح و بہبود کی قیمت پر صرف چند افراد کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کرتی ہیں۔
دوسری جانب اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین سے پی پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی، سعید غنی، رکن قومی اسمبلی قادر پٹیل، لیاقت آسکانی اور جنرل سیکریٹری علی احمد جان نے بلاول ہاؤس کراچی میں ملاقات کی اور ملاقات میں کراچی کے مسائل اور ان کے حل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔