دادو(نمائندہ جسارت) دادو سے 8 کلومیٹر دور شہید مخدوم بلاول کی درگاہ کے قریب چولہے سے بھڑک اٹھنے والی آگ نے علاقے میں مزدوری پر گندم کاٹنے والے جوگی فقیروں کی جھونپڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں دیکھتے ہی دیکھتے چالیس سے زائد جھونپڑیاں جل کر راکھ ہو گئیں جس میں جوگی فقیروں کی کمائی، اناج اور بیٹیوں کے جہیز کا سامان بھی جل گیا جبکہ بار بار اطلاع کے باوجود آگ کو بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کا عملہ جب پہنچا جب کچھ بھی نہیں بچا تھا اور ہرطرف دھواں ہی دھواں تھا جبکہ آگ کی وجہ سے جھونپڑیاں جل جانے کے باعث جوگیوں کے چالیس سے زائد خاندان اپنے معصوم بچوں سمیت کھلے آسمان تلے تپتی دھوپ میں رہنے پر مجبور ہیں جبکہ غریب ہونے کے باعث پورا دن گزر جانے کے باوجود دادو کے منتخب نمائندوں اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی ان کا پرسان حال نہ رہا اور نہ ہی ان کی مدد کے لیے کوئی ان کے پاس آیا جبکہ شہید مخدوم بلاول کے دیہاتیوں سے جوگی فقیروں کا دکھ برداشت نہ ہو سکا۔