۔9 اپریل کو آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں یوم احتجاج کا اعلان

415

اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) آزادجموں وکشمیر کے علمائے کرام اورمشائخ عظام کاہنگامی اجلاس جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے مرکز بستی دارالسلام میں آزادجموں وکشمیر و گلگت بلتستان میں منعقد ہوا، جس میں حکومت پاکستان اور آزادکشمیرکی جانب سے
وقف املاک ایکٹ کو بنیادی انسانی حقوق ،مملکت خداداد پاکستان،خطہ کشمیر کے دستور کے خلاف ،خلاف قانون شریعت ،خلاف نظریہ پاکستان اور نظریہ اسلام قرار دیتے ہوئے مسترد کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس گھنائونے قانون کے خلاف 9اپریل جمعۃ المبارک کو پورے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں یوم احتجاج منایا جائے گا اور اس موقع پر خطبات جمعہ میں عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے گا۔ متنازع بل کو واپس لینے تک پورے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں بھرپور انداز سے تحریک چلائی جائے گی اور تحریک آزادی کشمیر کے خلاف ہونے والی سازشوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کااظہار کیا گیا اور اس عزم کا اظہار بھی کیا گیا کہ صبح آزادی تک آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام ان کے شانہ بشانہ رہیں گے۔ اس موقع پر دو متفقہ قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ اجلاس سے امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر خالد محمود خان، چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی وصدر ملی یکجہتی کونسل آزادکشمیر عبدالرشید ترابی ،جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا سعید یوسف،جمعیت علما جموں کشمیر کے امیر مولانا امتیاز صدیقی ،جماعت اہلسنت کے رہنما مولانا تصدق ، مولانا نذیر فاروقی سرپرست تحریک تحفظ مساجد ومدارس اسلام آباد ،مولانا الطاف حسین سیفی سینئر نائب صدر جمعیت علماء جموں وکشمیر ،سید عدنان شاہ،عبدالروف نظامی ناظم تنظیم المدارس ،مولانا عبدالماجد توحیدی سیکرٹری جنرل تحریک تحفظ مدارس دینیہ آزادکشمیر،عثمان وحید فاروقی راہنما راہ حق پارٹی آزادکشمیر ،قاضی شبیر احمد کشمیری نائب صدر تحریک تحفظ ختم نبوت آزادکشمیر ،مولانا عبدالواجد ڈپٹی سیکرٹری جنرل جے یو آئی آزادکشمیر ،مولانا عبدالقادر ندیم صدر جمعیت اتحاد العلما آزادکشمیر ،سیکرٹری جنرل مولانا منیر ضیا،امیر جماعت اسلامی گلگت بلتستان مولانا عبدالسمیع،مولانا سلطان رئیس ،مولانا تنویر حیدری سمیت دیگر قائدین نے گفتگو کی۔