نیا جوہری معاہدہ ایران کو مزید پابند کرے گا،سعودی عرب

225

 

ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ کسی بھی نئے جوہری معاہدے میں ایران کو زیادہ پابند بنایا جائے گا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کو پابند بنانے کا معاملہ اس کی میزائل صلاحیت اور خطے میں مسلح جماعتوں کی حمایت سے متعلق ہو گا۔ سعودی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس بات کا یقین رکھتے ہیں کہ عالمی برادری جوہری معاہدے میں کمزوری اور تہران کی سرگرمیوں کے سبب خطے میں عدم استحکام کی صورت حال کے علاج کے لیے سنجیدگی سے کام کرے گی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر ایران اپنا رویہ تبدیل کر لے تو ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں ۔ ادھر فرانس نے ہفتے کے روز ایران پر زور دیا تھا کہ وہ اپنی جوہری پاسداریوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ روک دے، تا کہ 2015ء میں طے پانے والے جوہری معاہدے کے حوالے سے جاری بات چیت کو مدد مل سکے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ جان ایف لودریاں نے بتایا کہ انہوں نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ آیندہ جوہری بات چیت میں تعمیری تعامل کا مظاہرہ کرے۔ لودریاں نے یہ بات اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس سے قبل فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے تہران کے موقف پر گہری تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ ادھر واشنگٹن نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے حوالے سے مشاورت کے سلسلے میں آج منگل کے روز ویانا میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کرے گا۔ امریکی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ بات چیت میں زیر بحث آنے والے مقررہ امور میں وہ اقدامات شامل ہیں جو جوہری معاہدے کی پاسداری کی طرف لوٹنے اور پابندیوں میں نرمی کے لیے مطلوب ہیں۔