اسلام آباد (صبا ح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے نو منتخب سینیٹر فیصل واوڈا کے خلاف نا اہلی انٹرا کورٹ درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے میاں فیصل کی انٹرا کورٹ اپیل کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سنگل بینچ نے الیکشن کمیشن کو معاملہ بھیجا، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور وہ بہت بااختیار ہے۔ جہانگیر جدون نے عدالت میں موقف اپنایا کہ فیصل واوڈا نے بیان حلفی میں کہا کہ وہ پاکستان کے علاوہ کسی ملک کے شہری نہیں، ان کے جھوٹے بیان حلفی پر عدالت نے فیصلے میں کچھ نہیں لکھا۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار کو ریمارکس دیے کہ جدون صاحب ہمارے پاس16ہزار کیسز زیرالتوا پڑے ہیں، یہ سیاسی کیس ہے‘ ہم یہاں پر سیاست دانوں کو ٹھیک کرنے کے لیے نہیں بیٹھے‘ آپ کی درخواست غیرموثر ہو چکی ہے‘ سندھ ہائی کورٹ میں فیصل واوڈا کا سینیٹ الیکشن کا کیس زیرالتوا ہے‘ الیکشن کمیشن میں فیصل واوڈا کا بطوررکن قومی اسمبلی کیس زیرالتوا ہے‘ عدالت 10 سال بعد یہ ڈیکلریشن تو نہیں دے سکتی کہ وہ شخص غلط منتخب ہوا تھا۔