اسلام آباد (نمائندہ جسارت/مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ نے این اے 75 ڈسکہ کے الیکشن سے متعلق تحریک انصاف کی اپیل مسترد کردی ،عدالت عظمیٰ نے کیس کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے این اے 75 میں دوبارہ پولنگ کا الیکشن کمیشن کا حکم برقرار رکھا ہے۔اس سے
قبل کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ 20 پولنگ اسٹیشنوں پر قانون کی خلاف ورزیاں تو ہوئی ہیں اور الیکشن کے دوران فائرنگ سے 2 افراد قتل اور ایک زخمی ہوا، الیکشن کمیشن ڈسکہ میں مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہا۔ عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتظامیہ کو سنے بغیر فیصلہ دیا، حلقے میں حالات خراب تھے ، یہ حقیقت ہے لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ تمام پارٹیوں کو مقابلے کے لیے مساوی ماحول نہیں ملا، ووٹرز کے لیے مقابلے کے مساوی ماحول کا لفظ استعمال نہیں ہوتا۔عدالت کا کہنا تھا کہ 20 پریذائیڈنگ افسران کے اکٹھے فون بند تھے اور 20 کے 20 پریذائیڈنگ افسر اکٹھے واپس آگئے، پریذائیڈنگ افسر کا غائب ہونا، کیا ایسا پہلے کبھی ہواہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں بدنظمی کے بعد الیکشن کو کالعدم قرار دیا تھا۔الیکشن کمیشن نے حلقے میں 10 اپریل کو دوبارہ پولنگ کا اعلان کیا تھا تاہم عدالت عظمیٰ نے کیس عدالت میں ہونے کی وجہ سے پولنگ ملتوی کرنے کا حکم دیا تھا۔پی ٹیآئی کے امیدوار نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا تھا۔