کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شہر میں بڑھتی ہوئی سگ گزیدگی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سندھ حکومت کی نااہلی قراردیا ہے ،انہوں نے کہا کہ 3ماہ میں 7ہزار321واقعات سندھ حکومت اور متعلقہ اداروں کے لیے لمحہ فکر ہے ،سندھ حکومت کے محکمہ بلدیات اوربلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے مسلسل آوارہ کتوں کے خلاف چلائی جانے والی مہم عملی اقدامات کے بجائے صرف زبانی جمع خرچ تک ہی محدود ہے ، اسپتالوں میں سگ گزیدگی کے واقعات یومیہ بنیاد پر رپورٹ کیے جارہے ہیں اس کے باوجود سندھ حکومت کی جانب سے اب تک کوئی سنجیدہ کوششیں نہیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شہرمیں کتوں کی بہتات کے باعث بالخصوص خواتین اور بچے شہری خوف زدہ رہتے ہیں اور گھروں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں ، شہریوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمے داری ہے ، شہریوں کی جانب سے بارہا متعلقہ اداروں میں شکایات درج کرانے کے باوجود کوئی عملی اقدامات نہیں کیے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس صورتحال میںسندھ ہائی کوٹ نے بھی صوبائی حکومت کی کارکردگی اور رویے پر شدید ریمارکس دیے اور کہاکہ اب کسی کتے نے کاٹا تو ذمے دار سندھ حکومت ہوگی ،کوئی مرگیا تو سر کی قیمت اداکرنی ہوگی ،منتخب نمائندے عوام کی حفاظت نہیں کرسکتے تو علاقوں میں نہ آئیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ حد تویہ ہے کہ کتے کے کاٹنے کے بعد کی ویکسین بھی سرکاری اسپتالوں میں موجود نہیں ہے،شہری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اگر کوئی جانور انسان کی جان کو نقصان پہنچانے کا باعث ہو تو اسے ہلاک کیا جاسکتا ہے ،سندھ حکومت بتائے کہ انسان کی جان زیادہ قیمتی ہے یا کتوں کی ؟۔حافظ نعیم الرحمن نے حکومت سندھ اور متعلقہ ذمے داروں سے مطالبہ کیا ہے کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے سگ گزیدگی کے خلاف حکومتی سطح پر باقاعدہ مہم شروع کی جائے اورمؤثراقدامات کیے جائیں تاکہ شہریوں کو انتہائی نامساعد حالات میں کچھ نہ کچھ ریلیف مل سکے۔