یورپی یونین نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یورپی وفد کو ویزا دینے کی بار بار درخواستوں کو نظرانداز کررہا ہے جو آئندہ فلسطینی انتخابات کا مشاہدہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مقبوضہ رام اللہ میں فلسطین کی مرکزی انتخابی کمیٹی کے صدر دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں یوروپی یونین کے نمائندے سیوین کون وان برگسورف نے کہا کہ یکم مئی کو ہونے والے قانون ساز انتخابات کا مشاہدہ کرنے کے یورپی یونین کے اختیارات میں تاخیر کی وجہ سے کافی حد تک کمی آئی ہے۔
فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کے صدر محمود عباس کے انتخابات کے انعقاد کے حکم کے فوری بعد مرکزی انتخابات کمیٹی نے یورپی یونین سے باضابطہ طور پر انتخابات کی نگرانی میں مدد کی درخواست کی تھی تاہم اسرائیل وفود کی آمد میں رکاوٹ بن گیا ہے۔
برگسورف نے کہا کہ یورپی یونین مضبوطی سے یورپی یونین کے وفود کی موجودگی کو یقینی بناتے ہوئے فلسطینی انتخابات کی حمایت کرنے کے لئے پر عزم ہے۔
دریں اثنا آر ٹی نے اسرائیلی عبرانی اخبار مااریف کی خبر شائع کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوویڈ 19 کے حوالے سے اقدامات کی وجہ سے اسرائیل نے یورپی یونین کے وفود کو یروشلم پہنچنے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ کوروناوائرس سے متعلق اقدامات کی وجہ سے شہر کے باشندے اپنا ووٹ نہیں ڈال پائیں گے۔