کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل نے 2مختلف کارروائیوں کے دوران چینی پر سٹہ کھیلنے والی مافیا سے تعلق رکھنے والے 7 افرادکو گرفتار کرلیا، ملزمان کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت 2 مقدمات درج کرلیے گئے ،گرفتار ملزمان نے سندھ شوگر مافیا کے کارندوں اور سٹے کے استعمال میںہونے والے 3واٹس اپ گروپوںکی نشاندہی کردی۔ایف آئی اے ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیچھے
موجود شوگر سٹہ مافیا کی نشاندہی کے لیے ایک انکوائری نمبر 57/21شروع کی تھی ، تفتیش کے دوران فرئیر روڈ پر واقع سینٖ ویو اپارٹمنٹ سے ایک بروکردیال داس کو گرفتار کیا گیا جس سے شوگر سٹہ مافیا کی سرگرمیوں کے بارے میں ملنے والی اطلاعات کی روشنی میں ایف آئی اے کمرشل بینک سرکل کراچی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر فہد خواجہ کی نگرانی میں چھاپے مارے گئے ، جس کے نتیجے میں سنتوش کمار اور راج کمار سمیت7 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، ملزمان کے بینک اکائونٹس منجمد اور دیگر دستاویزات ضبط کر لی گئیں ہیں،گرفتار ملزمان کااتوار کو ایف آئی اے عدالت سے ریمانڈ حاصل کرلیا گیا،ایف آئی اے کے مطابق ملزمان شوگر بروکر ہیں اور مل مالکان سے مل کر چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرنے میں ملوث ہیں،ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ، اکائونٹس چھپانے اور بے نامی اکائونٹس کی تحقیقات کی جارہی ہیں، ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ شوگر مافیا واٹس اپ گروپ میں چینی کی قیمت کا تعین کرتا تھا، ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزمان کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ہوا، اس مقصد کے لیے ملزمان نے واٹس اپ کے 3گروپ بنائے ہوئے تھے، شوگرسٹہ مافیا گروپ کے ایک رکن جس کا تعلق تھرپارکر سے ہے، ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ہونے والے بروکر دیال داس نے شوگر سٹہ مافیا سے تعلق رکھنے والے 11برکروں کے نام سے آگا ہ کیا ہے،جن میں کھیم چند دینانی، حاجی ضمیر، جلیل احمد ،طلحہ کپور ، حاجی کپور،مہیش کمار ،ماجد ملک ، ندیم مرزا،حفیظ گڈو،ناصر نواب شاہ اور رضوان حیدر شامل ہیں،ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے،ایف آئی اے کے مطابق دیال داس نے جن افراد کے نام دیے ہیں ان کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں ۔