کراچی( اسٹاف رپورٹر)بوٹ بیسن سے 17 سالہ لڑکی کی مریم کو مبینہ طورپر اغوا کے بعد برطانیہ منتقل کردیاگیا۔ تحقیقاتی ادارے تفتیش کے دوران بے بس نظر آئے۔ لڑکی کو ڈالمین مال کے باہر سے برطانوی سفارتخانے کی گاڑی کے ذریعے ائر پورٹ منتقل کیا گیا۔ لڑکی کے اغواکا مقدمہ 20 فروری کو چاچا کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے پوش علاقے کلفٹن کے ڈالمین مال کے باہر سے 19 فروری کی شام 4 بج کر 20 منٹ کے قریب 17 سالہ لڑکی کو مہنگی ترین گاڑی جس کا نمبر 477 ہے جس میں چند افراد بٹھا کر مبینہ طورپر اغو کرکے لے گئے تھے۔ اغواکے کیس میں پیشرفت نے حیران کردیا۔ پولیس نے پیشرفت رپورٹ میں انکشاف کیا کہ مریم کو اغوا سازش کے تحت کیا گیا۔ جس کے تانے بانے برطانوی سفارتخانے سے جاملے ہیں۔ بوٹ بیسن تفتیشی حکام نے مقدمہ نمبر 149/2021 جوکہ مریم کے چاچا عبدالباقی فاروقی کی مدعیت میں درج کرائی گئی تھی۔ اس مقدمے کی پیشرفت رپورٹ ہائیکورٹ میں جمع کرادی ہے۔ ذرائع کے مطابق عدالت نے پیشرفت رپورٹ کی روشنی میں مقدمہ سی کلاس کردیا۔ تفتیش کاروں نے پیشرفت رپورٹ میں بتایا کہ لڑکی اسکول یونیفارم میں 19 فروری کی شام ڈالمین مال میں داخل ہوئی جہاں باقاعدہ لباس تبدیل کیا اور باہر نکل کر سفید رنگ کی لینڈ کروزر میں بیٹھ گئی۔ منصوبہ بندی کے تحت گاڑی کو براہ راست ائر پورٹ پہنچایا گیا۔ گاڑی برطانوی ہائی کمیشن کے نام پر رجسٹرڈ ہے جس سے متعلق دستاویزات بھی عدالت میں پیش کئے گئے۔ تفتیش کاروں نے رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ اغواء ہونے والیل 17 سالہ مریم سے سفارتخانے کے نمبر سے مسلسل رابطہ جاری رہا جس کے شواہد مریم کی سی ڈی آر کے ذریعے تفتیشی حکام نے حاصل کئے۔ پیشرفت رپورٹ میں ہائی کورٹ کو بتایا کہ مریم کو خلیجی ایئر لائن کی پرواز کے ذریعے برطانوی سفارتخانے نے منصوبہ بندی کے تحت بچی کو بھلا پھسلا کر کراچی سے برطانیہ منتقل کیا موبائل ڈیٹا ریکارڈ کے مطابق غیر ملکی مریم کے اغواء اور بیرون ملک منتقلی میں ملوث ہے۔ اس اغواکی واردات کا منصوبہ بچی کی والدہ کی خواہش پر تیار کیاگیا۔ان تمام باتوں کا انکشاف عدالت میں جمع کرائی گئی پیشرفت رپورٹ میں کیا گیا عدالت کو بتایا گیا کہ لڑکی نابالغ ہے۔ جسے بغیر کسی گارڈین کے ایئر پورٹ سے روانہ کردیاگیا۔ تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ صورتحال کے بعد برطانوی سفارتخانے سے کئی مرتبہ وضاحت طلب کی گئی۔ مگر تفتیشی حکام کو مایوسی کا سامنا رہا۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے عدالت کو جمع کردہ رپورٹ میں تمام حقائق بتادیئے۔