کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ن لیگ ٹھنڈا پانی پیئے اور لمبے لمبے سانس لے،سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بنانا ہماری جماعت کا حق تھا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ سینیٹ کی تاریخ ہےجس کی اپوزیشن میں اکثریت ہوتی ہےقائدحزب اختلاف بھی اس کاہوتا ہے،ن لیگ کی قیادت غورکرےکہ اصل میں ان کا اتحادی کون ہے؟
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اکیلے اکیلے یہ لڑائی نہیں لڑی جاسکتی ہے،الزامات لگانےسےتعلقات مزید نہیں بڑھ سکتے، چاہوں گا پی ڈی ایم کا اتحاد برقرار رہے، ن لیگ دیکھےانہیں پیپلزپارٹی سےجھگڑےکےکون مشورے دےرہاہے،استعفوں کےمعاملے کوسی ای سی میں اٹھایا جائے گا،جب بھی مشکل وقت آیاہےکبھی مریم نوازپرتنقید نہیں کی نہ کروں گا۔
بلاول نے مزید کہا کہ صرف ندیم بابر نہیں وزیراعظم سمیت کابینہ میں جس جس نے فیصلے کیے سب کو ہٹانا چاہیے،گڑھی خدا بخش میں جلسہ نہیں ہوگا،4اپریل کو صرف قران خوانی ہوگی،ذوالفقار علی بھٹو کی برسی بڑے اجتماع کی صورت میں نہیں منائیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں کورونا کی تیسری لہر جاری ہے ، پنجاب میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے،ویکسین کے حوالے سے دیگر ممالک کی نسبت ہماری کارکردگی خراب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پریزائیڈنگ افسر نے متنازع فیصلہ دے کر یوسف رضا گیلانی سے ناانصافی کی،چیئرمین سینیٹ پرہمارے جواعتراضات ہیں اس پرجدوجہد جاری ہے،بی اے پی کے سینیٹرز اب اپوزیشن بینچزپر بیٹھ رہے ہیں، انھیں ویلکم کرتا ہوں۔