پیما کا نجی شعبے کو کورونا ویکسین درآمد کی اجازت پر اظہار تشویش

79

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) نے نجی شعبے کورونا ویکسین کی درآمد کی اجازت، قیمتوں پر عدم کنٹرول اور ویکسی نیشن کے عمل کی
سست روی پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پیما نے مطالبہ کیا ہے کہ ویکسی نیشن کا عمل کو تیز کیا جائے، ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسین کی فراہمی جاری رکھی جائے اور نجی کمپنیوں کی بجائے حکومتی نگرانی میں ویکسین کی درآمد اور عوام کو فراہمی یقینی بنائی جائے۔ مرکزی صدرپیما ڈاکٹر خبیب شاہد نے کہا کہ عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے اور کورونا ویکسین اس وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ حکومتی سطح پر ویکسین کی درآمد اور تقسیم کا پورا عمل نہ صرف سست روی کا شکار ہے بلکہ انتہائی غیر منظم بھی ہے۔ ویکسین کو عام آدمی کی قوت خرید میں رکھنے، بلیک مارکیٹنگ، مصنوعی قلت، نجی شعبے تک اس کی ترسیل سے متعلق قانون سازی کی روز اول سے ضرورت محسوس ہوتی تھی لیکن حکومت کی جانب سے اس ضمن میں ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے۔ عالمی مارکیٹ میں ویکسین کی مقررہ قیمت کے مقابلے میں ہمارے ہاں جو قیمت متعارف کروائی گئی ہے وہ کئی گنا زیادہ ہے۔ پیما نے مطالبہ کیا کہ حکومت ویکسین کے عمل کو تیز کرے۔ جس رفتار سے اس وقت ویکسی نیشن کی جا رہی ہے، تمام آبادی کو ویکسین لگانے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ ویکسی نیشن کا عمل ہر قسم کے دباؤ، سیاسی و علاقائی وابستگی اور ذاتی مفادات سے پاک ہونا چاہیے۔