0راولپنڈی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ 28مارچ کو لیاقت باغ کا جلسہ عام ملکی سیاست میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔نااہل حکومت کے خلاف جماعت اسلامی کی تحریک جاری ہے۔عوام باری باری اقتدار میں آنے والی پارٹیوں کو اچھی طرح دیکھ چکے ہیں ،جبکہ تیسری کو بھی بھگت رہے ہیں۔ اب حل صرف جماعت اسلامی ہے۔مخلص، اہل، صاف ستھری اور دیانتدار قیادت ہی ملک کو گھمبیر مسائل کی دلدل سے نکال سکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار نے گزشتہ روز لیاقت باغ میں 28مارچ کے جلسہ عام کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام کے میزبان اور امیر جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی سید عارف شیرازی نے جلسہ کی تیاریوں اور انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پنجاب شمالی اقبال خان اور ضلعی جنرل سیکرٹری عثمان آکاش نے بھی اظہار خیال کیا۔ میاں محمد اسلم نے کہا کہ مارچ کا مہینہ ہمیں تحریک پاکستان کی یاد دلاتا ہے۔ تحریک پاکستان کے دوران جو وعدے اور اعلانات کئے گئے تھے افسوس کہ وہ پورے نہ ہو سکے۔ 73سال گزر گئے ہیں، مگر پاکستان ان عظیم مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے کوئی واضح اور ٹھوس پیش رفت نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ہر شعبے میں ناکام ہو چکی ہے۔ آج عام آدمی کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔مہنگائی اور بے روزگاری کا سونامی ہر روز عوام کو زندہ در گور کر رہا ہے۔معیشت کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا ہے۔ ظالم اور منہ زور اشرافیہ اللہ کے نظام سے بغاوت کرتی چلی آ رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں میاں اسلم نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن میں لوٹوں اور نوٹوں کا موسم بہار تھا۔ جماعت اسلامی نے سینیٹ اور چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں کسی کو بھی ووٹ نہیں دیا۔جماعت اسلامی ایک دعوتی جماعت ہے ،جو بھی آئے ہم سب سے ملتے ہیں اور اپنا موقف پیش کرتے ہیں۔اقبال خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں جماعت اسلامی کا بیانیہ عوام کے دلوں کی آواز ہے۔ قوم مایوسی کا شکار ہے۔ حکومت کی بیڈ گورننس کا یہ حال ہے کہ سپریم کورٹ کو بلدیاتی ادارے بحال کرنے پڑے ہیں۔ حکومت کی نااہلی اور بدنیتی کو عوام بھگت رہے ہیں۔عام آدمی مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے۔عوام تینوں پارٹیوں کو باری باری دیکھ چکے ہیں۔