لاہور (نمائندہ جسارت)لاہور کی احتساب عدالت نے ن لیگی صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ و آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت یکم اپریل تک ملتوی کردی۔ آئندہ سماعت پر نیب کے مزید ایک گواہ کو بیان و جرح کے لیے طلب کر لیا۔احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت کی۔دوارن سماعت پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے جبکہ والد شہباز شریف کو سینٹرل جیل کوٹ لکھپت سے لا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔نیب کی طرف سے اسپیشل پراسیکیوٹرزجبکہ ملزموں کی طرف سے درخواست گزار پیش ہوئے۔عدالت میں ملزمان کے وکیل نے نیب کے گواہ ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو تنویر حسین اور غلام مجتبیٰ کے بیان پر جرح مکمل کی۔عدالتی ریمانڈ ختم ہونے پر شہباز شریف کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔احتساب عدالت نے اس ریفرنس میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز ، سلیمان شہباز ، رابعہ عمران اور ہارون یوسف کا کیس دیگر ملزمان سے الگ کر دیا ہے، عدالت نے مسلسل عدم پیشی پر نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دیا ہے جس پر نصرت شہباز نے لاہور ہائیکورٹ سے اشتہاری قرار دینے کے اقدام کے خلاف حکم امتناعی لیا ہے جبکہ جویریہ کو احتساب عدالت میں پیشی سے استثنا ملا ہوا ہے۔احتساب عدالت نے عدم پیشی پر رابعہ عمران، سلیمان شہباز ،یوسف ہارون اور دیگر کو اشتہاری قرار دیے جانے کے معاملے پر عمل درآمد رپورٹ بھی طلب کر لی۔