قومی و صوبائی سطح پر وسائل کی تقسیم میں کراچی کو جائز حق دیا جائے،حافظ نعیم

394

کراچی(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ، حکمران پارٹیاں اور ارباب ِ اختیار اہل کراچی کو جواب دیں کہ7ماہ گزر گئے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر کتنے فیصد عمل ہوا اور شہر کے لیے 11سو ارب کے پیکج میں سے ابھی تک کتنا اور کہاں خرچ ہوا ، کراچی کی تعمیر و ترقی سے مجرمانہ غفلت و لاپروائی برتنے اور اہل کراچی کے گمبھیر مسائل کو نظر انداز کرنے کا عمل اب بند ہونا چاہیے۔ آدھی آبادی کو غائب کر کے اور کوٹا سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کر کے ظلم و زیادتی کا سلسلہ بند کیا جائے ۔3 کروڑ سے زاید عوام کی حق تلفی کو ختم کرکے ان کے جائز اور قانونی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ قومی اور صوبائی سطح پر وسائل کی تقسیم میں کراچی کو اس کا حق دیا جائے ۔ جماعت اسلامی کی ’’حقوق کراچی تحریک‘‘ ہر شہری کے حق کی تحریک ہے اور 28مارچ کو شاہراہ فیصل پر قائد آباد تا گورنر ہائوس ’’حق دو کراچی ریلی‘‘ہر دل کی آواز ہے ۔عوام 28مارچ کو جوق در جوق شاہراہ فیصل پہنچیں ۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے مل کر کراچی کو تباہ و برباد کیا اور پی ٹی آئی نے بھی ڈھائی سال میں کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا ۔ اہل کراچی کی حق تلفی میں وفاقی و صوبائی حکومتوں اور حکمران پارٹیوں کا مجرمانہ کردار اور کراچی دشمنی کھل کر سامنے آگئی ہے۔جعلی اور متنازع مردم شماری کی منظوری وفاقی کابینہ میں پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے مل کر دی ۔ اس عمل میں پیپلز پارٹی بھی ان کی ہمنوا ہے ۔ بلدیاتی انتخابات بھی نہ کرانے پر یہ حکمران پارٹیاں متفق ہیں ۔ ان جماعتوں نے نہ پہلے عوام کے مسائل حل کیے اور کراچی کو اس کا حق دلایا اور نہ آئندہ کچھ کریں گی ۔ جماعت اسلامی عوام کو ہرگز مایوس نہیں کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’حق دو کراچی ریلی‘‘ کے سلسلے میں ضلع کیماڑی، ضلع غربی اورضلع ملیر کے دورے کے دوران متعدد مقامات پر عوامی اجتماعات و کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امرائے اضلاع مولانا مدثر حسین انصاری ، مولانا فضل احد ، محمد اسلام ،سیکرٹریز اضلاع مفخر علی اور عبدالحنان ودیگر بھی موجود تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے اورنگی ٹاؤن نمبر 10مارکیٹ،بنگلا بازار، ڈسکو موڑ،مومن آباد مارکیٹ ،قذافی چوک،چاٹی ہوٹل ، ضلع کیماڑی میں مشرف کالونی، ماڑی پور ، گلشن مزدور، نیول کالونی ، اتحاد ٹائون ،مواچھ گوٹھ ،ٹرک اڈہ،خیبر چوک ،جھنگوی چوک،چاندنی چوک ، بلدیہ ٹائون کی مارکیٹوں،بسم اللہ چوک،روبی موڑ ، D-19 اسٹاپ ، رشید آباد ، لیبر اسکوائر ، ضیا موڑ ، میٹرو ول ، فرنٹیئر کالونی ، بنارس چوک جبکہ ضلع ملیر میں مظفر آباد کالونی،لیبر اسکوائر کالونی،شاہ لطیف ٹاؤن،پیپری،گلشن حدید فیز Iفیز IIودیگر علاقوں کا دورہ کیا۔علاقہ مکینوں، دکانداروں، سبزی و پھل فروشوں، مختلف اسٹال ہولڈرز سے ملاقات کی اور ان کو 28مارچ کو قائد آباد تا گورنر ہاؤس ’’حق دو کراچی ریلی‘‘ میں شرکت کی دعوت دی۔حافظ نعیم الرحمن نے مختلف مارکیٹس ایسوسی ایشنز کے عہدیداران سے بھی ملاقات کی اور ریلی میں شر کت کی دعوت دی ، علاوہ ازیں متاثرین اورنگی نالہ سے بھی ملاقات کی اور ان سے اظہار یکجہتی کیا ۔دورے کے دوران جگہ جگہ ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ ہار پہنائے گئے اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ لوگوں نے ان کا خیر مقدم کیا اور حقوق کراچی تحریک کو سراہا، علاقہ مکینوں اور دکانداروں نے بجلی، پانی، سیوریج اور صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات، گلیوں اور سڑکوں کی خستہ حالی سمیت مختلف مسائل بھی بیان کیے۔ حافظ نعیم الرحمن نے متاثرین اورنگی نالہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کے خلاف مہمات توشروع کر دی جاتی ہیں لیکن ری سیٹلمنٹ پلان کے تحت متاثرین کو متبادل جگہ اور معاوضہ فراہم نہیں کیا جا تا ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ متاثرین کو پہلے متبادل جگہ اور معاوضہ دیا جائے اورپھر جگہ خالی کرائی جائے ،جماعت اسلامی اوّل روز سے متاثرین کے ساتھ ہے ،انہیں کسی صورت بے یارومددگار نہیں چھوڑا جائے گا۔ حافظ نعیم الرحمن نے عوام کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی عوام کے مسائل حل کرانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی اور اہل کراچی کے جائز اور قانونی حق کے لیے جدو جہد جاری رکھے گی۔