لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ قوم کے معماروں اور مسیحاؤں کے مطالبات فی الفور تسلیم کیے جائیں۔اساتذہ اور ہیلتھ ورکرز کا سڑکوں پر احتجاج حکومتی ناکامی اور حکمرانوں کی نااہلی کا ثبوت ہے۔ حکومت اور نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے اساتذہ کو کسی قسم کا ریلیف فراہم نہیں کیا جارہا ہے جو تشویشناک ہے۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے شاہدرہ این اے 123 میں جماعت اسلامی کے عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں نائب امیر جماعت اسلامی و صدر سیاسی کمیٹی جماعت اسلامی لاہور وقار ندیم وڑائچ، سیکرٹری سیاسی کمیٹی جماعت اسلامی لاہور عامر نثار خان، سابق ایم پی اے چوہدری محمد شوکت و دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔ میاں ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے اساتذہ گزشتہ سال سے ہی معاشی بدحالی کا شکار ہیں اور ابھی تک حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کی بندش پر معاشی بدحالی کاشکار حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ دوسری طرف قوم کے مسیحاؤں کا کردار ادا کرنے والے ہیلتھ ورکرز بھی حکومت کی ناکام پالیسیوں سے پریشان احتجاج پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی و جہ سے دیہاڑی دار سے لے کر اساتذہ، ہیلتھ ورکرز تاجر برادری احتجاجی تحریکوں چلانے پر مجبور ہوگئے ہیں اور ان محکموں اور افراد کی احتجاجی تحریک سے ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ اساتذہ اور ہیلتھ ورکرز کے مطالبات فی الفور تسلیم کرے اور آئین اور قانون کے مطابق ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔