سکھر (نمائندہ جسارت) صالح پٹ میں صحافی اجے کمار لالوانی کے قتل کا معاملہ، سکھر اور روہڑی کے صحافی سڑکوں پر نکل آئے، صحافیوں ، کیمرامینوں اور فو ٹوگرافروں کا پریس کلب سے ایس ایس پی آفس تک پیدل مارچ احتجاجی ریلی، ایس ایس پی آفس کے مین گیٹ پر احتجاجی مظاہرہ و دھرنا دیا گیا، ایس ایس پی سکھر کو مطالبات پیش کردیے گئے، ایس ایس پی کی جانب سے یقین دہانی پر احتجاجی دھرنا ختم کر دیا گیا، صحافیوں کی کثیر تعداد نے سکھر پریس کلب سے ایس ایس پی آفس تک احتجاجی ریلی نکالی اور ایس ایس پی آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیکر قاتلوں کی گرفتاری سمیت صحافیوں کو تحفظ فراہمی کیلیے فلک شگاف نعریبازی کی، مظاہرے کی قیادت سکھر یونین آف جرنلسٹس ، کے رہنماؤں سمیت سکھر پریس کلب، فوٹو جرنلسٹس و سیفما چیپٹر کے عہدیداروں نے کی۔ مظاہرے میں شریک سکھر یونین آف جرنلسٹس کے قائم مقام صدر جلال الدین بھیو، جنرل سیکرٹری جاوید جتوئی، سکھر پریس کلب کے صدر نصر اللہ وسیر ، جنرل سیکرٹری یاسر فاروقی، جواد شاہ و دیگر کر رہے تھے۔ اس موقع پر صحافیوں نے اپنے مطالبات میں موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ صحافتی تنظیم سکھر یونین آف جرنلسٹس اجے لولانی قتل کیس کی ڈی ایس پی سطح پر ہونے والی تفتیش کو مکمل طور پر رد کرتی ہے جبکہ تفتیش سکھر پولیس سے واپس لیکر سیشن جج کی نگرانی میں انکوائری کرائی جائے اور واقعے کی اعلیٰ سطحی انکوائری کرواکر ملوث کرداروں کو بے نقاب کیا جائے، دھرنے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ آزادی صحافت کی دشمن قوتوں نے صحافی اجے کمار کو سچائی کے راستے پر چلنے اور حق سچ لکھنے کے جرم میں ناحق قتل کیا ہے۔ اس موقعے پر ایس ایس پی عرفان سموں کی آفس میں غیر موجودگی کے باعث شکایات سیل انچارج واجد منگی کی جانب سے ایس ایس پی سکھر کو فون کال کے ذریعے دھرنے کے شرکاء کے مطالبات سے آگاہ کیا گیا، جس کے بعد ایس ایس پی سکھر کی جانب سے مطالبات کو تسلیم کرنے اور قاتلوں کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کیا گیا۔