سراج الحق سے بلاول کی ملاقات ، انتخابی اصلاحات کیلیے قومی ڈائیلاگ پر اتفاق

695
لاہور: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری منصورہ میں میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں، امیر جماعت اسلامی سراج الحق بھی موجود ہیں

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے اتفاق کیاہے کہ سیاسی قوتوں کو انتخابی اصلاحات کے لیے قومی ڈائیلاگ کا آغاز کرنا چاہیے ۔یک طرفہ احتساب کے بجائے اکائونٹی بیلٹی کا ایسا نظام وضع ہو نا چاہیے جس میں سیاستدان ، ججز ، بیوروکریٹس اور جرنیلوں سمیت سب جوابدہ ہوں ۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے سیاسی قوتوں اوردیگر اسٹیک ہولڈرز کو ایک مضبوط موقف کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان تیار کرنا چاہیے ۔ پی ٹی آئی حکومت کی معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان آیا جس سے ملک کا مڈل کلاس اور غریب طبقہ بے حال ہوگیاہے۔ دونوں رہنما منصورہ میں ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے ۔سراج الحق نے وزیراعظم کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے استعفوں کے مطالبے کو آمرانہ اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہاکہ ملکی تاریخ میں ایسا پہلی دفعہ ہواہے کہ حکومت نے ہی الیکشن کمیشن کو نااہل قرار دے دیا ہو۔ انہوں نے کہاکہ
جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ آئندہ الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات ہوں۔ اگر ایسا نہ ہوا تو عوام کا اعتماد رہے سہے جمہوری نظام سے بھی اٹھ جائے گا اور کوئی ووٹ ڈالنے نہیں آئے گا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو احتساب کے ایسے نظام کی ضرورت ہے جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے ۔ احتساب کا موجودہ ادارہ خود قابل احتساب ہے ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا اور مودی کے 5 اگست 19ء کے کشمیر کے اسٹیٹس کو ختم کرنے کے ظالمانہ اقدام کے بعد ایک کمزور موقف اپنایا ۔ حکومت نے گزشتہ 2 سال میں ایک دفعہ بھی یہ گوارا نہیں کیا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں اور کشمیری قیادت سے مشاورت کر کے کوئی واضح پالیسی تشکیل دے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اس شہ رگ کو بچانے اور مودی حکومت کے ناپاک ارادوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری قوم کو مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے ۔سیاسی جماعتیں اپوزیشن اور حکومت کی تفریق مٹا کر کشمیر کاز کے لیے اکٹھی ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیاں ناکام ہو گئی ہیں ۔ مہنگائی، بے روزگاری ملک کا بڑا مسئلہ ہے ۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے امیر جماعت سراج الحق کی تجاویز سے اتفاق کیا اور جماعت اسلامی کی جمہوری خدمات کو شاندار الفاظ میں خرا ج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی ہی ملک کی2 ا یسی جماعتیں ہیں جو قومی جماعتیں کہلانے کے لائق ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پی پی اور جماعت اسلامی ملک کے کونے کونے میں موجود ہیں ۔ نظریاتی اختلافات کے باوجود دونوں جماعتیں بیشتر امور پر ایک موقف کی حامل ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی انتخابی اصلاحات کے لیے تاریخی کردار ادا کر سکتی ہے ۔ پیپلز پارٹی جماعت کی کاوشوں کا ساتھ دے گی ۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی جماعت اسلامی کے اس موقف کی بھی حامی ہے کہ احتساب سب کا ہو ، تاہم انہوں نے کہاکہ احتساب کا موجودہ ادارہ ایک آمر کی پیداوار ہے جس سے بے لاگ احتساب کی توقع نہیں۔ بلاول نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی قومی ایشوز پر مشترکہ جدوجہد کریں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کی تاریخ اور تجربے سے فائدہ اٹھائیں اور قوم کو ایک مثبت پیغام دیں کہ سیاسی جماعتیں نظریاتی اختلافات کے باوجود قومی مسائل پر بات چیت کر سکتی ہیں ۔قبل ازیں بلاول زرداری ، سینیٹر یوسف رضا گیلانی ، راجا پرویز اشرف ،قمر زمان کائرہ ، فیصل کریم کنڈی، نیر بخاری ، سعید غنی ،حسن مرتضیٰ اور دیگر قائدین کے ہمراہ منصورہ آئے تو سراج الحق اور جماعت اسلامی کے مرکزی قائدین امیرالعظیم ، لیاقت بلوچ ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، قیصر شریف ، محمد اصغر، اظہر اقبال حسن و دیگر نے ان کا استقبال کیا ۔ دونوں اطراف کے درمیان مختلف سیاسی اور باہمی امور پر تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ بات چیت جاری رہی ۔ بلاول زرداری نے سرا ج الحق سے ان کی والدہ کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ۔ جماعت اسلامی کے رہنمائوں حافظ سلمان بٹ اور عبدالغفار عزیز کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی ۔یاد رہے کہ بلاول زرداری نے پیپلز پارٹی کا چیئرمین منتخب ہونے کے بعد پہلی دفعہ جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ کا دورہ کیا ہے ۔ دونوں رہنمائوں نے پریس کانفرنس کے بعد میڈیا کے سوالات کے جواب دیے۔