حکومت کا الیکشن کمیشن سے استعفیٰ کا مطالبہ آمرانہ اور غیر جمہوری ہے، سراج الحق

419

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اتفاق کیا ہے کہ سیاسی قوتوں کو الیکشن ریفارمز کے لیے نیشنل ڈائیلاگ کا آغاز کرنا چاہیے، یک طرفہ احتساب کی بجائے اکاﺅنٹبیلٹی کا ایسا نظام وضع ہونا چاہیئے، جس میں سیاستدان، ججز، بیوروکریٹس اور جرنیلوں سمیت سب جواب دہ ہوں، مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے سیاسی قوتوں اوردیگر اسٹیک ہولڈرز کو ایک مضبوط موقف کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان تیار کرنا چاہیے، پی ٹی آئی حکومت کی معاشی پالیسیوں کے نتیجہ میں مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان آیا جس سے ملک کا مڈل کلاس اور غریب طبقہ بے حال ہوگیا ہے۔

دونوں رہنما منصورہ میں ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ سراج الحق نے وزیراعظم کی جانب سے چیف الیکشن کمیشن اور ممبران کے استعفیٰ کے مطالبہ کو آمرانہ اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ میں ایسا پہلی دفعہ ہوا ہے کہ حکومت نے ہی الیکشن کمیشن کو نااہل قرار دے دیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ آئندہ الیکشن سے قبل انتخابی ریفارمز ہوں، اگر ایسا نہ ہوا تو عوام کا اعتماد رہے سہے جمہوری نظام سے بھی اٹھ جائے گا اور کوئی ووٹ ڈالنے نہیں آئے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو احتساب کے ایسے نظام کی ضرورت ہے جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے، احتساب کا موجودہ ادارہ خود قابل احتساب ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا اور مودی کے 5 اگست 19 کے کشمیر کے سٹیٹس کو ختم کرنے کے ظالمانہ اقدام کے بعد ایک کمزور موقف اپنایا، حکومت نے گزشتہ دو سالوں میں ایک دفعہ بھی یہ گوارا نہیں کیا کہ کشمیر کی آزادی کے ل یے تمام سیاسی جماعتوں اور کشمیری قیادت سے مشاورت کر کے کوئی واضح پالیسی تشکیل دے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اس شہ رگ کو بچانے اور مودی حکومت کے ناپاک ارادوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری قوم کو مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے ۔سیاسی جماعتیں اپوزیشن اور حکومت کی تفریق مٹا کر کشمیر کاز کے لیے اکٹھے ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیاں ناکام ہو گئی ہیں ۔ مہنگائی ، بے روزگاری ملک کا بڑا مسئلہ ہے۔

قبل ازیں بلاول بھٹو ، سینیٹر یوسف رضا گیلانی ، راجہ پرویز اشرف ،قمر زمان کائرہ ، فیصل کریم کنڈی، نیر بخاری ، سعید غنی حسن مرتضیٰ اور دیگر قائدین کے ہمراہ منصورہ آئے تو سراج الحق اور جماعت اسلامی کے مرکزی قائدین امیرالعظیم ، لیاقت بلوچ ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، قیصر شریف ، محمد اصغر، اظہر اقبال حسن و دیگر نے ان کا استقبال کیا ۔ دونوں اطراف کے درمیان مختلف سیاسی اور باہمی امور پر تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ بات چیت جاری رہی۔

بلاول بھٹو نے سراج الحق سے ان کی والدہ کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ۔ جماعت اسلامی کے رہنماﺅں حافظ سلمان بٹ اور عبدالغفار عزیز کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔