لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ شیخ زید چلڈرن اسپتال میں بچوں کی اموات کا سلسلہ رک نہ سکا، علاج معالجے کے سہولیات کی عدم موجودگی کے باعث 11 سالہ بچہ دم توڑ گیا، ورثاء نے غفلت کا الزام عائد کرتے ہوئے انصاف کی اپیل کی ہے، 8 روز کے دوران انتقال کرنے والے بچوں کی تعداد 16 ہوگئی۔ لاڑکانہ کے نواحی گاؤں اللہ بخش مغیری کے رہائشی محنت کش خمیسو مغیری نے اپنے 11 سالہ بچے صدام حسین کو تین روز قبل بخار کے باعث لاڑکانہ شیخ زید چلڈرین اسپتال میں داخل کروایا جہاں وہ دوران علاج دم توڑگیا، اس موقع پر خمیسو مغیری نے الزام عائد کیا کہ بیٹے کو بہتر علاج و معالج فراہم نہیں کی گئی ہے اور ڈاکٹرز بھی غائب تھے عملہ غیر ذمے داری کا مظاہرہ کرتا دکھائی دیا، جس کے باعث میرا بیٹا اسپتال میں تڑپ تڑپ کر دم توڑ گیا ہے، بتایا جاتا ہے شیخ زید چلڈرن اسپتال میں وینٹیلیٹرز بھی موجود نہیں جس کے باعث 8 روز کے دوران 16 بچے دم توڑ گئے ہیں۔ دوسری جانب متوفی بچے کے لاش ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی، لاش گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔