وزیر آباد( نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے 22کروڑ عوام کو ہائی جیک کیا ہوا ہے۔ وزیراعظم پاکستانی عوام کو بھی بھول گئے ہیں او کشمیریوں کو بھی۔ وسائل پر قابض اشرافیہ نے ملک کے جغرافیے، معیشت اور نظریے کا استحصال کیا۔ تینوں بڑی پارٹیاں ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کا سایہ جس کے سر پر ہوتا ہے وہ حکومت بنا لیتا ہے۔ عام پاکستانی نہیں جانتا کہ ملک کے حقیقی حکمران کون ہیں۔ پی ٹی آئی نے مدینے جیسی ریاست کی بات کی مگر فلاحی ریاست کے قیام کے لیے ایک قدم نہیں اٹھایا۔ جماعت اسلامی ملک میں ظلم، منافقت اور استحصال کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے۔ عوام جماعت اسلامی کے جھنڈے تلے جمع ہو کر اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کریں۔ ہمیں معاشرے میں اچھے لوگوں کی تلاش ہے جو اکثریت میں ہیں۔ غلامانِ مصطفیؐ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے نظام مصطفیؐ لانا چاہتے ہیں۔ 21مارچ کو ملتان میں، 28مارچ کو راولپنڈی میں حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف
بھرپور جلسے ہوں گے۔ جماعت اسلامی فلاحی پروگراموں کے ذریعے معاشرے میں کمزور اور پسے ہوئے طبقات کی مدد کر رہی ہے، یہ مشن جاری رکھیں گے۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیرآباد میں اجتماعی شادیوں کی ایک تقریب اور بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما بلال قدرت بٹ، مشتاق بٹ، صابر بٹ ،ناصر محمود اور دیگر بھی موجود تھے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ مغرب اس لیے تباہ ہورہا ہے کہ اس نے خاندانی نظام کو ختم کر دیا ہے۔آج ہمارے ملک میں بھی مغربی استعمار کے نمائندے ہمارے خاندانی نظام کو تباہ کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں جس کی بھرپور مزاحمت کریں گے۔ ملک کی نظریاتی اساس کے خلاف سازشوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا اور اسلام ہی اس کا مستقبل ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ سامراجی منصوبے کے تحت ہماری معیشت،سیاست کلچر سے اسلام کو نکالنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ معاشرے میں اخلاقی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ جماعت اسلامی اخلاقی بگاڑ کے خاتمے اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد کررہی ہے۔ ہم ایسا نظام لانا چاہتے ہیں جس میں غریب کا بچہ بھوکا نہ سوئے ، علاج معالجے اور تعلیم کی سہولیات ہر شہری کو میسر ہوں۔ سراج الحق نے کہا کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ اورمارشل لاز کے ادوار میں ملک کی معیشت تباہ ہوئی اور ادارے کمزور ہوئے جبکہ رہی سہی کسر موجودہ حکومت نے پوری کردی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے لیے گئے، کرپشن کو فروغ ملا اور ادارے مزید کمزور ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی اور توہین رسالت کے حوالے سے حکومت کی کارکردگی صفر ہے۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس کے اندر جمہوریت ہے۔ دیگر ساری سیاسی جماعتوں میں الیکشن کا کوئی تصور نہیں اور یہ ذاتی پراپرٹی کے طور پر ایکٹ کرتی ہیں۔ باپ کے بعد پارٹی کی لیڈرشپ بیٹے کو منتقل ہو جاتی ہے۔ چچا بھتیجا اور ماموں بھانجے کی سیاست نے ملک میں جمہوری کلچر کو تباہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ جہاں پی ٹی آئی کو عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں وہیں پی ڈی ایم بھی اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے کام کر رہی ہے۔ پی ڈی ایم میں مختلف خیالات رکھنے والے لوگ ہیں جن کا کوئی مشترکہ نظریہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سب سے بڑا جرم کشمیر پر پسپائی اور نوجوانوں کو مایوس کرنا ہے۔ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ ملک میں لاکھوں نوجوان بیروزگار پھر رہے ہیں، مگروزیراعظم کا ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ صرف اعلانات تک ہی محدود رہا۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ وہ کشمیرکے سفیر بنیں گے مگر ان کے بیانیے سے مودی کو تقویت ملی۔ وزیراعظم نے ٹیپو سلطان بننا چاہا لیکن ان کی موجودگی میں بھارت نے مقبو ضہ کشمیر ہڑپ کرلیا ہے۔ اس وقت ہمارا ملک لاوارث دکھائی دیتا ہے۔معاشرے میں انصاف کا فقدان ہے۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی دین کے غلبے کے لیے عوام سے تعاون کی طلبگار ہے۔ہم ملک میں میرٹ کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ عوام دیکھ رہے ہیں کہ اس وقت ان کے ساتھ کون کھڑا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے اس موقع پر شادی کے بندھن میں بندھنے والے جوڑوں کا نکاح پڑھایا اور انھیں مبارکباد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں اس طرح کے فلاحی پروگرامز کی اشد ضرورت ہے۔ صاحب استطاعت لوگ پسماندہ اور کمزور طبقات کی مدد کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔