واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی خصوصی ایلچی برائے ایران رابرٹ میلے نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اپنی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے ذریعے بیرون ملک امریکی فورسز پر حملوں سے واشنگٹن کو تہران کے ساتھ جلد جوہری سمجھوتے کے لیے مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایران امریکا کو دباؤ میں لانے کی کوششوں کے طور پر ان حملوں کے پیچھے ہے۔ رابرٹ میلے کا کہنا تھا کہ امریکا ایسے حملوں کا جواب دیتا رہے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے عراق میں امریکی تنصیبات خصوصاً فوجی اڈوں پر راکٹ یا مارٹر گولوں سے حملے تسلسل کے ساتھ کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت کا خواہاں ہے، تاہم شرط یہ ہے کہ ایران اس سے پہلے اپنا تمام حساس جوہری کام بند کردے۔ اُدھر ایران کی جانب سے پہلے امریکا سے تمام پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب عرب ٹی وی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائیں شام اور عراق کے درمیان اسلحہ کی منتقلی کے لیے مال بردار گاڑیوں اور سبزی لے جانے والے ٹرکوں کا استعمال کررہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایرانی حکومت شام میں اپنا اثرو نفوذ بڑھانے کے لیے اپنی وفادار ملیشیائوں کو اسلحہ اور گولہ بارود پہنچا رہی ہے۔