پاکستان اسٹیل ملز کرپشن کیس میں ملز کے سابق چیئرمین معین آفتاب شیخ و دیگر کی بریت کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
قومی احتساب بیورو کی جانب سے احتساب عدالت کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ نیب نے عدالت میں اپیل دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ احتساب عدالت نے فیصلے میں حقائق کو مدنظر نہیں رکھا۔ ٹھوس شواہد کے باوجود ملزمان کو بری کردیا گیا۔
نیب نے مطالبہ کیا ہے کہ احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، ملزمان نے پاکستان اسٹیل کو 8 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔
گزشتہ ماہ 27 فروری کو احتساب عدالت نے پاکستان اسٹیل ملز میں کنٹیز کے غیر قانونی ٹھیکوں اور 13 کروڑ روپے کی کرپشن ریفرنس میں عدم شواہد پر چیئرمین معین آفتاب شیخ اور دیگر ملزمان کو بری کردیا تھا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ نیب حکام سابق چیئرمین معین آفتاب شیخ اور دیگر کے خلاف ٹھوس شواہد پیش نہیں کرسکے۔ معین آفتاب کے وکیل سینئر قانون دان شوکت حیات ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا تھا کہ نیب کئی سال گزرنے کے بعد بھی کرپشن ثابت نہیں کرسکا۔
نیب نے سابق چیئرمین معین آفتاب شیخ اور دیگر پر کیٹینز کے غیر قانونی ٹھیکوں کا ریفرنس بنایا تھا۔ نیب نے کوئی ٹھوس شواہد عدالت میں پیش نہیں کیے۔ نیب کے مطابق ملزموں پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور 13 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام تھا۔