اسلام آباد: سپریم کورٹ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کی اپیل پر اکبر ایس بابر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی اور عدالت نے عمران خان کی اپیل پر اکبر ایس بابر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کے وکیل انور منصور خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی پر کوئی اعتراض نہیں ، کیس کرنے سے قبل اکبر بابر پی ٹی آئی سے نکالے جاچکے تھے جبکہ الیکشن کمیشن کو اختیار نہیں تھا کہ اکبر ایس بابر کو پارٹی رکن قرار دے۔
انور منصور خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا ، کون پارٹی ممبر ہے کون نہیں یہ تعین کرنا سول کورٹ کا اختیار ہے ، الیکشن کمیشن کوئی عدالت ہے نہ ہی ٹربیونل جبکہ اکبر ایس بابر کی اسکروٹنی کمیٹی کارروائی میں شرکت پر اعتراض ہے ، تاہم اسکروٹنی کمیٹی اپنا کام کر رہی ہے اس پر کوئی اعتراض نہیں۔
دوسری جانب جسٹس مشیر عالم نے پوچھا کہ اکبر ایس بابر کو پارٹی سے کب نکالا گیا؟ جس پر وکیل عمران خان نے بتایا کہ اکبر ایس بابر کو 26 ستمبر 2011 کو پی ٹی آئی سے نکالا گیا جبکہ اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی ان کیمرا ہونی چاہیے۔
وکیل اکبر بابر نے اعتراض کیا کہ پارٹی سے نکالے جانے کا نوٹس کسی فورم پر پیش نہیں کیا گیا ، جس پر جسٹس یحیی آفریدی نے ان سے کہا کہ آپ کو نوٹس کررہے ہیں ، جس کا تحریری جواب جمع کرائیں۔
واضح رہے عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔