لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ ملک میں ظلم کی حکومت ہے، عوام مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی چکی میں پس رہے ہیں، مزدوروں کے لیے اپنے بچوں کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں دینا ناممکن ہوگیا، ریلویز، اسٹیل ملز اور دیگر اداروں کو پہلے سازش کے تحت برباد کیا گیا اب ان کی نجکاری کے لیے راہیں ہموار ہو رہی ہیں۔ ملک کے اداروں کو اونے پونے داموں بیچنے، ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مزدوروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مزدور وں میں اتحاد پیدا کرکے سرمایہ دارانہ اور ظلم کے نظام کے خلاف اور اسلامی نظام کے حق میں جدوجہد کر رہی ہے، جماعت اسلامی دنیا اور آخرت میں انسانوں کی فلاح چاہتی ہے، قوم سے اپیل ہے کہ ظلم اور ظالم کے خلاف آواز کو مزید توانا بنانے کے لیے ہماری ہمسفر بنے، منزل ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی جمہوریہ پاکستان بنانا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ ریلویز، جو ملک کا عظیم اثاثہ تھی، تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے، پاکستان آزاد ہوا تو ریلویز کے پاس 500 سے زائد لوکوموٹیویز تھے مگر اب ان کی تعداد 200 سے بھی کم ہے، ریلویز میں سازش کے تحت مزدوروں کو کم کیا گیا اور بیوروکریسی اور افسران کو بڑھایا گیا، ریلوے ٹریکس اور ریلوے اسٹیشنز کی حالت ناگفتہ بہ ہے، فریٹ سیکٹر کا بیڑہ غرق ہوچکا ہے، ان تمام حالات کے ذمہ دار سابقہ اور موجودہ حکمران ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی بڑی نام نہاد جماعتوں نے کبھی مزدوروں اور کسانوں کی بات نہیں کی، دونوں طبقات کو تباہ کرنے اور ان کو اپنا غلام بنائے رکھنے کے مشن پر سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ نظام کے پیروکار متفق ہیں جو انہی بڑی جماعتوں کا حصہ ہیں، حکمرانوں نے مزدوروں کے بچوں اور بچیوں کی تعلیم کے لیے کبھی کوئی قابل ستائش قدم نہیں اٹھایا، مزدور کوئلہ کی کانوں میں زندہ دفن ہو رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فیکٹری ورکرز اور گھریلو ملازمین کے تحفظ کے لیے کوئی قانون نہیں، مزدورکے اوقا ت کار اور ماہانہ تنخواہ کو فکس نہیں کیا جارہا، ضرورت اس امر کی تھی کہ گورنمنٹ اور پرائیویٹ سیکٹرز میں کام کرنے والے کم تنخواہ دار طبقہ کی فیمیلیز کو تعلیم و صحت کی مکمل سیکورٹی دی جاتی، سٹیٹ ان کے لیے چھت کا بندوبست کرتی مگر گزشتہ 73 برسوں میں ایسا نہ ہوسکا۔
سراج الحق نے کہا کہ عوام کی غربت اور پسماندگی کی وجہ ملک میں عادلانہ نظام کی عدم موجودگی ہے، دہائیوں سے اقتدار پر قابض اشرافیہ نے ایک طرف عوام کو بنیادی سہولت سے محروم رکھا، دوسری جانب معاشرہ میں اسلامی روایات اور اقدار پر حملے کیے گئے، ملک کی اسلامی اساس کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ہورہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مختلف سیاسی تجربات کے بعد اب عوام کو یقین آنا شروع ہوگیا ہے کہ صرف اور صرف قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ سے ہی ان کی تکالیف کا ازالہ ممکن ہے، عدالت اور سیاست کو قرآن کے تابع کرنا ہوگا، اگر کرپٹ عناصر کا قرآن کی روشنی میں احتساب ہوتو ملک سے کرپشن کاصفایا ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام جہاں جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے وہیں یونیورسٹیز کالجز اور سکولوں میں قرآن و سنت کی تعلیم کا بھی مکمل انتظام ہونا چاہیے ۔سراج الحق نے کہاکہ وقت آگیاہے کہ مزدور، کسان ، سٹوڈنٹس اور دیگر طبقات متحد ہو کر ملک کو کرپٹ اور ظالم عناصر سے پاک کرنے کے لیے مربوط اور منظم آواز اٹھائیں اور جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔