دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں اسدی فوج کے دفاعی نظام نے دمشق کے مضافات میں کیے گئے اسرائیلی حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے داغے گئے کئی میزائلوں کو شامی فضائی حدود میں ہدف تک پہنچنے سے پہلے ناکارہ بنا دیا گیا۔ اسدی ذرائع ابلاغ کے مطابق دمشق کے گرد ونواح میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ یہ آوازیں جنوبی علاقے پر اسرائیلی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے ائر ڈیفنس کی کارروائیوں کے نتیجے میں پیدا ہوئیں۔ تاہم انسانی مبصر برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ دمشق کے گرد ونواح میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جو اسرائیلی میزائل حملوں کا نتیجہ تھیں۔ ان حملوں میں اسدی فوج کے ٹھکانوں میں واقع ایرانی ملیشیا کے گولا بارود کے گوداموں کو نشانہ بنایا گیا۔ اسدی فوج کے یہ ٹھکانے دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے چند کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہیں۔ شامی مبصر کے مطابق اسدی ائر ڈیفنس نے اسرائیلی میزائلوں کو روکنے کے لیے میزائل شکن کارروائی کی۔ اس کارروائی میں اب تک ہونے والے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یاد رہے کہ گزشتہ چند مہینوں سے اسرائیل نے شام کے اندر فوجی اہداف اور شام میں سرگرم ایرانی فوج اور اس کے حمایت یافتہ گروہوں کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے ۔ اسرائیل نے 13 جنوری کو مشرقی شام میں فوجی ٹھکانے اور گولا بارود کے ڈپو پر حملہ کیا تھا، جس میں اسدی فوج اور ایران نواز گروہوں کے 57 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ اسرائیلی حملوں کے آغاز سے اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد تھی۔ شام میں کیے جانے والے حملوں کی اسرائیل بہت کم ہی ذمے داری قبول کرتا ہے ، تاہم اسرائیلی فوج نے گزشتہ برس بتایا تھا کہ 2020ء میں اس نوعیت کے 50 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔