عدالت عظمیٰ: بھارت میں پاکستانی ہندوؤں کے قتل کی رپورٹ طلب

181

اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے ہمسایہ ملک بھارت میں 11 پاکستانی ہندوئوں کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دفتر خارجہ سے مذکورہ بالا ہندوئوں کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کر تے ہوئے قرار دیا ہے کہ دفترخارجہ بتائے کہ بھارت میں قتل ہونے والے ہندوئوں کے خاندان کی کیا معاونت کی گئی؟دفتر خارجہ معاملے پر بھارت کے ساتھ ہونے والے رابطے اور اقدامات کا تحریری جواب بھی عدالت میں جمع کرائے۔ بدھ کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بھارت میں 11 پاکستانی ہندوئوں کے قتل کے معاملہ پر دائر درخواست پرسماعت کی۔ دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دفتر خارجہ نے 11 پاکستانی ہندوئوں کے قتل پر بھارت سے پوسٹ مارٹم رپورٹ مانگی ہے، پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار کو دفتر خارجہ نے تمام تر تعاون کا یقین دلایا ہے۔ دوران سماعت وکیل درخوست گزار قلب حسن نے موقف اپنایا کہ بھارت کے ساتھ صرف بات چیت نہیں کرنی چاہیے بلکہ پاکستانی ہندوئوں کے بے دردی سے کیے گئے واقعات کی تحقیقات بھی کی جانی چاہئیں۔ واضح رہے کہ بھارت میں ایک ہی خاندان کے 11 پاکستانی ہندوئوں کو زہر کا ٹیکہ لگا کر بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ قتل ہونے والے پاکستانی ہندوئوں کے خاندان کی شرمتی مکھنی نے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔