کراچی( اسٹاف رپورٹر) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ کوئٹہ میں جلسے کی اجازت دینے کے بعد حکومت بلوچستان نے یوٹرن لے لیا، عین وقت پر جلسے کی این او سی منسوخ کرنا صوبائی حکومتی کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے، ہم امن پسند لوگ ہیں، ہم کوئی بھی غیر آئینی کام نہیں کریں گے، جمہوری طریقوں سے مسند اقتدار پر بیٹھنے والوں کو ریاستی طاقت کے بے جا استعمال سے جمہوری عمل کو روکنا زیب نہیں دیتا۔ میں انتظامیہ سے درخواست کرتا ہوں کہ جلسے کی اجازت بحال کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوب اسٹیڈیم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ سچ اور حق کو پھیلنے سے دنیا کی کوئی طاقت کبھی بھی نہیں روک سکی۔ بلوچستان کے 80 فیصد عوام پینے کے پانی سے محروم جبکہ 87 فیصد عوام لفظ طبی علاج سے ہی نابلد ہیں۔ جہاں جہاں ظلم ہوگا وہاں وہاں پی ایس پی کھڑی ہوگی اور کھڑی رہے گی۔ پاک سرزمین پارٹی بلوچستان کے عوام کی آواز بن رہی ،انہوں نے کہا کہ ہمارا جلسہ رکوانا غیر اخلاقی اور غیر جمہوری ہے، ہم محب وطن لوگ ہیں، ہم امن کا پیغام لیکر لوگوں کے پاس جارہے ہیں۔