اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں فرد جرم کےخلاف شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر سماعت کی سابق وزیراعظم کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ نے عدالت کو بتایا کہ 26صفحات کی فرد جرم شاہد خاقان پر عاید کی گئی جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ تفصیلی فرد جرم ہو گی تو ملزم کو بات واضح سمجھ آسکے گی اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ 26 صفحات کی فرد جرم ہونے میں غیر قانونی کیا ہے؟ 12 ملزمان ہیں ہر ایک سے متعلق 2-3 صفحات لکھیں تو اتنے بن جاتے ہیں اس میں منی لانڈرنگ کا بھی الزام موجود ہے جس پر بیرسٹر ظفراللہ نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے اس طرح کی فرد جرم کبھی نہیں دیکھی ابھی تک مکمل ریکارڈ بھی ہمیں فراہم نہیں کیا گیاجو کاپیاں فراہم کی گئیں وہ پڑھی بھی نہیں جا رہیں عدالت نے شاہد خاقان کی فرد جرم میں ترمیم کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفتیشی افسر ملک زبیر اور اسپیشل پراسیکیوٹر کو طلب کر لیا اس کے ساتھ ساتھ شاہد خاقان کے اعتراضات پر بھی جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 15 اپریل تک ملتوی کر دی گئی ۔