بشار الاسد کی اہلیہ کیخلاف برطانیہ کی تحقیقات شروع

452

روس کے پارلیمانی گروپ کے سربراہ دمتری سبلن رکن پارلیمنٹ نے شام کے صدر بشار الاسد کی اہلیہ سے کیخلاف تفتیش شروع کرنے پر برطانوی حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق برطانوی پولیس نے بشار الاسد کی اہلیہ عاصمہ الاسد کیخلاف تحقیقات شروع کردی ہیں کہ آیا وہ “دہشت گردی کا ارتکاب کرنے یا اکسانے” کی مرتکب ہیں یا نہیں۔

اگر عاصمہ الاسد پر الزام ثابت ہوتا ہے تو برطانوی قانون کے مطابق اُن کی برطانوی شہریت منسوخ کی جاسکتی ہے۔

شام میں جاری جنگ کے گیارہویں سال میں برطانوی حکام نے دریافت کیا ہے کہ صدر کی اہلیہ کا حکومتی امور میں اثر و رسوخ ہے اور انہوں نے اپنے ملک کی جنگ میں شامی باشندوں کی جنگ میں حصہ لینے کی حمایت کی ہے۔

عاصمہ کیخلاف تفتیش کا آغاز ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب حال ہی اُن کا کینسر کا علاج ہوا ہے اور وہ کوروناوائرس مرض میں مبتلا ہیں۔

کیا تھا ، جب صرف ایک خاتون سبلن نے کہا ، کینسر کا علاج کیا گیا ہے ، کوویڈ 19 کا مقابلہ کر رہا ہے۔ “ہمارے مغربی شراکت داروں کے حوالے سے کسی اخلاق کے بارے میں بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ظاہر ہے کہ رواں سال کے صدارتی انتخابات سے قبل ملکی قیادت پر یہ نفسیاتی دباؤ ہے۔”

روسی قانون ساز نے مزید کہا کہ شام جاری تنازعہ کے آغاز پر مغرب نے متعدد بار یہ جعلی خبر شائع کی تھی کہ عاصمہ اسد ملک سے فرار ہوچکی ہیں تاہم جب یہ خبر جھوٹی نکلی اور اُن کیخلاف کچھ پابندیاں عائد کردیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس کا یقین ہے کہ فیصلے کا غیر شفاف اور ناانصافی پر ہونے کا قوی امکان ہے۔