لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ شہر کے شیخ زید چلڈرین اسپتال میں مبینہ طور پر علاج و معالجے اور آکسیجن فراہم نہ کرنے کے باعث قنبر کے گاؤں پیر محمد لاکھو کا رہائشی 5 سالہ جنسار ولد قربان علی ٹوٹانی اور میرو خان شہر کا رہائشی دوسرا بچہ 3 سالہ عرفان ولد نادر علی شاہانی دم توڑ گئے۔ اس موقع پر بچوں کے ورثاء کا کہنا تھا کہ اسپتال میں عملہ اور ڈاکٹر موجود نہیں تھے اور کوئی علاج و معالج فراہم نہ ہونے کے سبب بچے موت کے منہ میں چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ادویات تو دور کی بات ہے، بچوں کو آکسیجن کی شدید ضرورت تھی مگر آکسیجن تک فراہم نہیں کی گئی، وارڈ میں ایک نرس موجود تھی وہ بھی اپنے موبائل فون میں مصروف دکھائی دی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی کہ معاملے کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کیا جائے۔ واضح رہے کہ شیخ زید چلڈرین اسپتال میں آئے روز معصوم بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ایک ہفتے کے دوران 7 بچے دم توڑ گئے۔ تاہم معاملے کا کسی نے نوٹس نہیں لیا۔ دوسری جانب متوفی بچوں کی لاشیں گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔