نواز‘ زرداری اور فضل الرحمن رابطہ‘ سینیٹ نتائج چیلنج کرنے پر مشاورت

374

اسلام آباد(آن لائن)چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں شکست کے بعد پی ڈی ایم کے 3 فیصلہ سازوں نے سر جوڑلیے۔پیپلز پارٹی کے مطالبے پر پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس منگل کوطلب۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن،سابق وزیراعظم نوا ز شریف اور سابق صدرمملکت آصف زرداری کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا،جس میں تینوں رہنماؤں نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں شکست کی وجوہات تک پہنچنے کے عزم کا اظہارکیا۔ذرائع کے مطابق تینوں رہنماؤں نے لانگ مارچ کی تیاریوں اور پی ڈی ایم کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا اور اتفاق کیا کہ صادق سنجرانی سے قریبی تعلق رکھنے والے اپوزیشن ارکان کی سخت نگرانی اور پی ڈی ایم فیصلوں کے انحراف کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔آصف زرداری نے بڑا مطالبہ کرتے ہوے کہا کہ اگر ہمارے ارکان نے جان بوجھ کر ووٹ خراب کیے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ (ن)لیگ کے قائد نواز شریف نے سارا ملبہ ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ پر ڈال دیا ہے ۔ نواز شریف کا کہنا ہے کہ ان ارکان کا فون ڈیٹا چیک کیا جائے جن کو نامعلوم نمبروں سے کالز آئیں یا وہ حکومتی شخصیات یا امیدوار سے ملے۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن غفور حیدری کی شکست پر سخت برہم ہوئے اور کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹ مسترد اور پھر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومتی امیدوارکو وہ ووٹ کیسے مل گئے؟۔دوسری جانب پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سربراہی اجلاس (کل)پیر کو طلب کرلیا ہے ،یہ اجلاس سینیٹ الیکشن میں شکست اور آئندہ کی حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے پیپلز پارٹی کے مطالبے پر طلب کیا گیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو یوسف رضا گیلانی کے7ووٹ مسترد ہونے پر اتحادی جماعتوں پر تحفظات ہیں ۔ پی پی کا موقف ہے کہ ڈپٹی چیئرمین الیکشن میں وہی 7 ووٹ کیسے درست ثابت ہوئے۔پیپلز پارٹی کو(ن)لیگ اور جے یو آئی (ف) کے بعض سینیٹرز پر بھی تحفظات ہیں ۔