دلہن کو دیے گئے تحائف اس کی ذاتی جائداد ہیں،عدالت عظمیٰ

194

اسلام آباد (اے پی پی) عدالت عظمیٰ نے شادی کے وقت دلہن کو دیے گئے تحائف سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل بینچ کی جانب سے شادی کے وقت دلہن کو دیے گئے تحائف سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا گیا ہے ۔ عدالت عظمیٰ نے درخواست گزار شیخ محمد منیر کی جانب سے دائر اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے ۔ 12صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا ہے ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شادی کے وقت دلہن کو دیے گئے تحفے اس کی ذاتی جائیداد ہیں اور یہ تحائف شرعی قانون کے مطابق واپس نہیں لیے جا سکتے ۔ تحریر ی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عورت کو اپنی جائیداد اور کاروبار کرنے کا پورا حق ہے ،عورت کا والدین اور شوہر سے وراثت لینے کا حق بھی واضح طور پر طے کیا گیا ہے ۔ عدالت عظمی نے تحریری فیصلے میں مزید قرار دیا ہے کہ شوہر اپنی بیویوں کو میراث کی فراہمی کے لیے وصیت کیا کریں، پاکستان میں اس معاملے میں قرآن پاک کے احکامات کو بھی نظر انداز کیا جاتا ہے ۔ واضح رہے کہ درخواست گزار شیخ محمد منیر نے شادی کے وقت اپنی سابقہ بیوی کو دیے گئے تحائف سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ میں اپیل دائر کر رکھی تھی ۔