قوم کوآزمائے ہوئے لوگوں سے جان چھڑانے کافیصلہ کرنا ہوگا‘ سراج الحق

598

لاہور( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ 45 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیاہے ۔ قوم سوال کا حق رکھتی ہے کہ یہ رقوم کہاں خرچ کی گئیں ۔ نسلوں کو عالمی اداروں کی غلامی میں دینے والے ، اداروں کو تباہ کرنے والے اتنی ڈھٹائی سے ٹی وی اسکرینوں پر آتے ہیں کہ خدا کی پناہ۔ اشرافیہ کے بچے باہر ، کاروبار باہر اور خود یہاں حکمرانی کے مزے لوٹنے اور عیاشی کرنے کے لیے موجود ہیں ۔ قوم کو اب ان تمام لوگوں کا ناطقہ بند کرناہوگا ۔ وزیراعظم نے عوام کے ارمانوں کا خون کیا ۔ جتنے قرضے پی ٹی آئی حکومت نے لیے اس کی ملکی تاریخ میں مثال نہیں ۔ ابھی تک پتا نہیں چلتا کہ حکومت کی کیا معاشی پالیسی ہے ۔ آئی ایم ایف سے اگلی قسط کن شرائط پرلی جارہی ہے ، قوم کو بتایا جائے ۔ مہنگائی کا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہا ۔ کرونا فنڈز کی طرح رمضان پیکیج کی رقم کہاں جائے گی کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔ملک دوراہے پر کھڑاہے ۔ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگاکہ آزمائے ہوئے لوگوں سے جان چھڑائی جائے ۔ صالح قیادت ہی قوم کے دکھوں کا مداوا ہے ۔ محبان جماعت اسلامی قرآن و سنت کا پیغام گھر گھر پہنچائیں ۔ان خیالات کااظہار انہوںنے دار العلوم منصورہ میں تقریب تکمیل دورہ حدیث سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ قبل ازیں شیخ القرآن و الحدیث مولانا عبدالمالک نے حدیث شریف کا آخری درس دے کر دورہ حدیث مکمل کرایا ۔ سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کو امت مسلمہ کی رہنمائی کرنا تھی مگر بدقسمتی سے ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک کے مسائل میں اضافہ ہو رہاہے ۔ ایوانوں سے لے کر پٹوارخانوں اور تھانوں تک پیسے اور رشوت کا چلن ہے ۔ احتساب کے نام پر تماشا ہورہاہے ۔طاقتور قانون کو روندتا ہے اور غریب کے گلے میں پھند ا ہوتاہے ۔ عوام روٹی کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں اور حکمران فائیو سٹار ہوٹلوں اور کلب میں ایک ایک تقریب پر لاکھوں کروڑوں خرچ کر دیتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ قوم کو سوچنا ہوگا کہ ان کے مصائب اور مسائل کا ذمہ دار کون ہے ۔قوم ووٹ کی طاقت سے ملک کی پسماندگی کے ذمہ دار اشرافیہ کو ایوانوں سے باہر نکالے ۔ پاکستان جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کی عیاشیوں کے لیے نہیں بنا تھا اس کے قیام کا مقصد دین اسلام کا نفاذ تھا ۔سراج الحق نے کہاکہ پی ٹی آئی بڑے بڑے دعوے کر کے اقتدار میں آئی ۔ ڈھائی سالوں میں کچھ نہ کرنے کے باوجود وزیراعظم اب بھی بلند و بانگ دعوئوں اور وعدوں سے ہی قوم کو تسلیاں دینے کی کوشش کرتے ہیں ۔ وہ اپنی اب تک کی کارکردگی قوم کے سامنے رکھیں ۔ انہوںنے کہاکہ ملک کے بائیس کروڑ عوام موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کی اصلیت جان چکے ہیں ۔ انہوںنے علما ئے کرام اور طلبہ سے اپیل کی کہ وہ اسلام کی درخشاں تعلیمات لوگوں تک پہنچائیں اور پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کی ملک میں پائیدار جمہوریت کے قیام کے لیے ایک تاریخی جدوجہد ہے ۔ ہم نے امت کو فرقہ واریت کے آسیب سے نکالنے کے لیے دن رات محنت کی ۔ تحریک تحفظ ختم نبوت میں قربانیاں دیں ۔ احتساب اور شفاف الیکشن کے لیے سب سے بلند آواز جماعت اسلامی کی ہے ۔ ہمارا ماضی بھی قوم کے سامنے ہے اور حال بھی ۔ہمارا اللہ تعالیٰ اور قوم سے یہ وعدہ ہے کہ پاکستان کے نظریاتی اور جغرافیائی تحفظ کے لیے ہر طرح کی قربانیاں دیتے رہیں گے ۔