پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے صوبہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بننے والے کلائمبنگ وال کو عالمی کوہ پیما علی سد پارہ کے نام سے منسوب کر دیا ہے جبکہ یہ کلائمبنگ وال 52 فٹ اونچی ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سر کرنے کی کوشش میں جان کا نذرانہ پیش کرنے والے علی سپارہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے صوبے میں بننے والی پہلی کلائمبنگ وال جو قیوم اسپورٹس کمپلیکس میں ہے کو کوہ پیما علی سد پارہ کے نام سے منسوب کردیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کے مطابق قیوم اسپورٹس کمپلیکس میں یہ کلائمبنگ وال 3 ماہ کی مدت میں 10 ملین کی لاگت سے قائم کی گئی ہے جبکہ کلائمبنگ وال 52 فٹ اونچی ہے اور اس کلائمبنگ وال میں تین کیٹگریز ہیں ، جس میں سپیڈ وال ، ٹیکنیکل وال اور ورٹیکل وال شامل ہیں۔
کلائمبنگ وال کو قومی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے
نام منسوب کیا گیا ہے۔ pic.twitter.com/91FQ5XAJc4— Developing Pakistan (@developingpak) March 6, 2021
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری نے صوبے کی پہلی علی سد پارہ کلائمبنگ وال کا افتتاح کردیا ہے جبکہ کلائمبنگ وال میں دلچسپی کے حامل کھلاڑیوں نے حکومت کی جانب سے اس کھیل کو فروغ دینے کے نمایاں اقدام کو سراہا ہے۔
یاد رہے گلگت بلتستان کابینہ نے محمد علی سدپارہ کے نام سے منسوب انسٹیٹیوٹ کی منظوری دی تھی اور ادارے کا نام علی سدپارہ انسٹیٹیوٹ آف ایڈونچر اسپورٹس ماونٹینئرنگ اینڈ راک کلائمبنگ ہوگا۔
خیال رہے علی سدپارہ اپنے بیٹے ساجد سدپارہ سمیت 2 کوہ پیماؤں کے ساتھ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 سر کرنے کے لیے نکلے تھے، وہ خراب موسم کے باوجود اپنے مشن پر کاربند رہے، بعد ازاں ان کا اور دیگر کوہ پیماؤں کا رابطہ منقطع ہوگیا۔
پاک فوج کی ریسکیو ٹیم اور کئی ماہرین افراد کئی روز تک انہیں تلاش کرتے رہے لیکن ناکامی کا سامنا ہوا جس کے بعد ان کے بیٹے ساجد سدپارہ نے ان کی موت کی تصدیق کی تھی۔