گلگت: گلگت بلتستان پاکستان کا شمالی علاقہ ہے اور اس سے تعلق رکھنے والے کوہِ پیما نثار سد پارہ دنیا کے 11 ویں بلند ترین پہاڑ گاشر برم1 کو موسم سرما میں سر کرنے کی کوشش کے دوران لاپتہ ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں بتایا ہے کہ نثار سدپارہ لاپتہ ہیں اور اس سے قبل 3 مرتبہ وہ یہ چوٹی سر کرچکے ہیں۔
Gone too soon; Nisar Sadpara, another gem produced by #gilgitbaltistan went missing on Gasherbrum-1 8068m during winter Expd
His Mountaineering achievements:
1. G-II 8035m (4times)
2. G-1 8068m (3 times)
3. Broad Peak 8048m
4. K-2 8611m
5. Nanga Parbet 8126m #HonourAliSadpara pic.twitter.com/MbZkYKjrFy— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) March 9, 2021
ساجد سدپارہ نے ٹوئٹ کیا ہے کہ نثار سدپارہ نے 8 ہزار 611 میٹر بلند دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو ایک مرتبہ، 8 ہزار 126 میٹر بلند دنیا کے 9 ویں بلند ترین پہاڑ نانگا پربت کو ایک مرتبہ، 8 ہزار 48 میٹر بلند دنیا کے 12 ویں بلند ترین پہاڑ براڈ پیک کو ایک مرتبہ اور 8035 میٹر بلند دنیا کے 13 ویں بلند ترین پہاڑ گاشر برم 2 کو چار مرتبہ سر کرچکے ہیں۔
خیال رہے کہ پانچ فروری کو سردیوں میں مہم جوئی کے دوران کے ٹو پر لاپتہ ہونے والے 45 سالہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سد پارہ موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی مہم جوئی میں مصروف تھے اور اس مہم جوئی میں ان کے ساتھ ان کے بیٹے ساجد سدپارہ سمیت غیر ملکی کوہ پیما بھی تھے۔