سکھر ، دارلعلوم تفہیم القران کی سالانہ تقریب، علما و فضلا کو دستاروفضیلت دی گئی

152

سکھر (نمائندہ جسارت) دارالعلوم تفہیم القران سکھرکی دسویں تقریب تکمیل بخاری و دستار فضیلت نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان، سابق ممبر قومی اسمبلی وپارلیمانی لیڈر اسداللہ بھٹو صدر مجلس منتظم دارالعلوم تفہیم القرآن کی زیر صدارت منعقد ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ تھے۔ تقریب میں فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کی دستار بندی کی گئی اور سند و تحائف دیے گئے۔ تقریب سے منتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان حافظ شمشیر شاہد، شیخ القرآن و الحدیث مولانا عبداللہ کھوسو، میزبان و مہتمم دارالعلوم مولانا حزب اللہ جکھرو، جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد کاشف سعید شیخ، نائب امرائے صوبہ نظام الدین میمن، حافظ نصراللہ عزیز چنا ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی سندھ عبدالحفیظ بجارانی، امیر ضلع سکھر ایڈووکیٹ سلطان احمد لاشاری، امیر سکھر شہر زبیر حفیظ شیخ، جنرل سیکرٹری حافظ عبدالحلیم تنیو، ریلوے پریم یونین کے مرکزی سیکرٹری جنرل خیر محمد تنیو، جمعیت طلبہ عربیہ صوبہ سندھ کے منتظم مولانا محمد افضل، مولانا بشیر احمد لاشاری، پروفیسر سید گل محمد شاہ بخاری، محمد یوسف مزاری سمیت دیگر علمائے کرام نے شرکت و خطاب کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستا ن کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہاکہ دینی مدارس مساجد دین کے قلعے ہیں، یہ اذاہان کی کردار سازی، فکری رہنمائی کرتے ہیں، ہمارا معاشرہ آزمائش سے دوچار ہے، انگریز نے نئے ہدف کے تحت امت کو لارڈ میکالے تعلیم کے ذریعے ذہنی غلام بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی احکام پر مدارس و مساجد پر بندش اور نظام و نصاب تعلیم کی تبدیلی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ اقتصادیات کے ذریعے قرآن و سنت کے بجائے کمیونزم کو مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، تاہم جماعت اسلامی نے ختم نبوتؐ، ناموس رسالتؐ سمیت کسی بھی معاملے میں کردار اد کر کے سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے۔ پاکستان اسلام کے لیے بنا ہے، اللہ کا دین غالب ہو کر رہے گا۔ انہوں نے مدرسہ کے منتظمین، اساتذہ کرام و معاونین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ ملک و بیرون ملک اس ادارے کے فارغ التحصیل طلبہ دینی خدمات انجام دے رہے ہیں یہ جماعت اسلامی کے لیے بھی ایک قابل رشک ادارہ ہے، جہاں نئی نسل جو اللہ کے دین کو سمجھنے اور چراغ کو روشن کرنے کے لیے چٹائی پر بیٹھ کر علم حاصل کرتے ہیں وہ ہمارے تمام مراکز مینار نور کی حیثیت رکھتے ہیں، سائنس اور جدید نظام ناکام ہوگئے ہیں۔ قرآن و حدیث زندگی کے وہ چراغ ہیں جس کے ذریعے آخرت کی نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ قرآن کا پہلا پیغام اللہ کو راضی، اس کی بندگی اور اطاعت کرکے اللہ کے سوا کسی اور کا حکم نہ مانا جائے۔ دوسرا پیغام اللہ کے رسولؐ کی شفاعت کا حقدار بننے کا ایک ہی راستہ ہے ان کی سنت و شریعت پر عمل اور دلوں میں رسول اللہؐ کے سوا کسی کی محبت نہ رکھو، تیسرا پیغام اللہ کی بندگی کے ذریعے مخلوق کی خدمت کر کے اللہ اور رسولؐ کو راضی کیا جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احادیث مبارکہ شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہیں۔ امام بخاری کی جمع شدہ احادیث کو جمع کرنے کے لیے مشقت کی سب کا اتفاق ہے، پہلی حدیث تمام اعمال کی بنیاد نیت پر ہے، وقت کا تقاضا ہے کہ ہم قرآن و سنت کے ساتھ جڑ جائیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر اسداللہ بھٹو اللہ نے کہا کہ قرآن اور سنت محفوظ ہیں لیکن دونوں مظلوم بنا دیے گئے ہیں۔ عدالت حکومت تعلیمی اداروں، معیشت ہر شعبہ میں قرآن و سنت کے منافی کام ہورہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نے اب اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا ہے، اعتماد کا ووٹ حاصل کرکے حکومت کا فرض ہے، سودی نظام کا خاتمہ کریں، گھروں میں ملک میں اللہ کا قانون نافذ کیا جائے، اسلامی پاکستان کا قیام فرض ہے، اسلامی حکومت کا قیام اللہ کے نبیؐ کی سنت ہے، جس کے لیے آپﷺ نے جدوجہد کی، جہاد کیا، اور صحابہ کرامؓ شہید ہوئے، جماعت اسلامی اس کیلیے جدوجہد کررہی ہے، ہماری ترجیح اللہ کے دین کا قیام ہے۔