کراچی ( رپورٹ:محمد علی فاروق) ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل(ایس اے پی ٹی) و دیگر ٹرمینل یارڈ میں درآمدی کھیپ کی جانچ پڑتال ایگزامن افسران کے بجائے کسٹمز افسران کے ذاتی ملازمین (لپووں) کے حوالے کردی گئی ہے، جس سے کھیپ کی کلیئرنس متاثر ہو رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کھیپ کی ایگزامن رپورٹ بھی افسران کے ملازمین بناتے ہیں جبکہ کسٹمزافسران نے ملازمین کو اپناآئی ڈی پاس ورڈبھی دے رکھا ہے تاکہ درآمدی کھیپ کی ایگزامن رپورٹ افسران کو بھیجی جاسکے۔ غلط رپورٹ نہ بنانے کے لیے درآمد کنندگان سے بھاری رشوت طلب کی جاتی ہے۔تاجر برادری سے رقم وصول کرنا اور کھیپ سے سامان کی چوری کرنے جیسے معاملات میں درآمدکنندگان نے چیف کلکٹر اورکلکٹرسے درخواست کی کہ ٹرمینل پر کسٹمزافسران کی سرپرستی میں کام کرنے والے لپووں کے خلاف کارروائی کرکے لپوازم کا خاتمہ کیاجائے تاکہ درآمدی کھیپ کی کلیئرنس متاثرنہ ہو۔